یورپی ملک رومانیا میں 10 نوزائیدہ بچوں میں کورونا کی تشخیص
یورپی ملک رومانیا میں ایک ہی دن میں 10 نوزائیدہ بچوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد حکام نے میٹرنٹی ہوم کے تمام عملے کے ٹیسٹ کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
رومانیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور 8 اپریل کی صبح تک وہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد ساڑھے 4 ہزار تک جا پہنچی تھی جب کہ ملک میں ہلاکتوں کی تعداد بھی 200 سے زائد ہو چکی تھی۔
رومانیا نے بھی خطے کے دیگر ممالک کی طرح کورونا سے بچنے کے لیے 31 مارچ تک لاک ڈاؤن نافذ کر رکھا تھا جب کہ اس وقت بھی وہاں جزوری لاک ڈاؤن عائد ہے اور لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔
رومانیا کے شہر تمیسورا کے ایک میٹرنٹی ہوم میں 7 اپریل کو 10 نوزائیدہ بچوں میں کورونا کی تشخیص کے بعد حکام نے وہاں کے عملے کے ٹیسٹ کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا کم عمر ترین کورونا وائرس کا شکار نو مولود
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رومانیا کے ٹی وی چینل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر صحت کے مطابق جن نوزائیدہ بچوں میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے، ان کی ماؤں میں وبا کی تشخیص نہیں ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نوزائیدہ بچوں کی ماؤں میں کورونا کی تشخیص نہ ہونے کے بعد حکام نے شبہ ظاہر کیا کہ بچوں کو میٹرنٹی کلینک کے عملے سے کورونا لگا ہوگا، اس لیے حکام نے تفتیش کا آغاز کردیا۔
وزیر صحت کے مطابق جن نوزائیدہ بچوں میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے، ان میں زیادہ خطرناک علامات نہیں ہیں تاہم ان میں وبا کی تشخیص ہونے کے بعد تمام بچوں کو اپنی ماؤں کے ہمراہ قرنطینہ کردیا گیا۔
وزیر صحت نے بتایا کہ بچوں کو ان کی ماؤں کے ہمراہ ان کے اپنے ہی گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے جب کہ میٹرنٹی ہوم کو جراثیم سے پاک کرکے اس کے عملے میں وائرس کی تشخیص کا آغاز کردیا گیا۔
کورونا سے متاثر ہونے والے ایک نوزائیدہ بچے کی ماں نے مقامی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جس کلینک میں ان کے بچے کی پیدائش ہوئی، وہاں کے عملے نے نہ تو فیس ماسک پہن رکھا تھا اور نہ ہی انہوں نے دیگر حفاظتی انتظامات کر رکھے تھے۔
بچوں کی ماؤں کے بیانات کے بعد حکام نے شبہ ظاہر کیا کہ عین ممکن ہے کہ بچوں کو میٹرنٹی کلینک کے متاثرہ عملے سے کورونا لگا ہو، اس لیے وہاں کے عملے کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
رومانیا میں کورونا وائرس سے متاثر ساڑھے 4 ہزار افراد میں سے 700 کے قریب طبی عملے کے افراد شامل ہیں جن میں ڈاکٹرز اور دیگر عملے کے ارکان بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: امریکا میں 2 نوزائیدہ بچے بھی چل بسے
ایک ہی دن میں 10 نوزائیدہ بچوں میں کورونا کی تشخیص ہونے کے بعد رومانیا میں خوف کی نئی لہر پیدا ہوگئی اور ماہرین بھی تشویش میں مبتلا ہوگئے کہ اگر وبا سے بہت زیادہ بچے متاثر ہونا شروع ہوئے تو معاملات بگڑ جائیں گے۔
خیال رہے کہ رومانیا سے قبل برطانیہ میں گزشتہ ماہ ایک نوزائیدہ بچے میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور انہیں کورونا سے متاثر سب سے کم عمر فرد کا درجہ دیا تھا۔
اسی طرح گزشتہ ماہ کے آخر میں امریکا میں 2 نوزائیدہ بچے کورونا سے چل بسے تھے اور انہیں مرنے والے کم عمر ترین مریض قرار دیا گیا تھا۔