پاکستان

کورونا وائرس: سندھ میں متاثرین 1000 سے متجاوز، ملک میں اموات 61 ہوگئیں

مزید کیسز کے بعد ملک میں متاثرین کی تعداد 4 ہزار 263 ہوگئی، صحتیاب افراد کی تعداد 467 تک پہنچ گئی۔
| |

کورونا وائرس سے جہاں دنیا بھر میں لاکھوں لوگ متاثر اور ہزاروں ہلاک ہوچکے ہیں وہیں پاکستان میں بھی یہ وائرس اب تک 4 ہزار 263 افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ 61 افراد وفات بھی پاچکے ہیں۔

ملک میں رواں ماہ کے آغاز سے کورونا وائرس کے کیسز میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ جس تیزی سے متاثرین کی شرح بڑھ رہی اسی طرح اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

8 اپریل کو بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز آنے کا سلسلہ جاری ہے اور چاروں صوبوں سے نئے کیسز کی تصدیق ہوگئی۔

سندھ

صوبہ سندھ میں بدھ کو 50 نئے کیسز اور 2 اموات کی تصدیق کی گئی۔

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ 8 اپریل کی صبح 8 بجے تک سندھ میں 10 ہزار 981 ٹیسٹ کیے جاچکے جس میں ایک ہزار 36 افراد کے نتائج مثبت آئے جبکہ 280 افراد صحتیاب ہوئے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد 986 تھی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں 20 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 11 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔

بعد ازاں محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ان کیسز کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ یہ تمام 50 کیسز کراچی میں سامنے آئے اور یہ مقامی طور پر منتقلی کے کیسز ہیں۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں اموات بھی کراچی میں ہی ہوئیں جبکہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کا تعلق بھی یہی سے ہے۔

یہاں یہ واضح ہے کہ سندھ میں ہونے والی 20 اموات میں سے 18 کراچی میں ہوئی ہیں جو ملک میں کسی بھی شہر میں ہونے والی اموات میں سب سے زیادہ ہے۔

پنجاب

دوسری جانب صوبہ پنجاب میں دوپہر تک مزید 78 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی۔

ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان قیصر آصف نے کہا کہ ان نئے 78 کیسز کے بعد مصدقہ افراد کی تعداد 2108 ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زائرین مرکز سے 695، رائے ونڈ سے منسلک 744 افراد، 58 قیدیوں اور 744 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

بعد ازاں ترجمان نے مزید 58 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 2166 ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زائرین مرکز سے 695، رائے ونڈ سے منسلک 657 افراد، 58 قیدیوں اور 756 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

مزید براں انہوں نے کورونا وائرس سے 32 سالہ مریضہ کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق کی۔

ترجمان نے کہا کہ مریضہ کو کورونا وائرس کے ساتھ گردوں کا عارضہ بھی لاحق تھا۔

اس طرح پنجاب میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 17 ہوگئی۔

بلوچستان

علاوہ ازیں بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 212 ہوگئی۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ صوبے میں مزید 4 نئے کیسز کی تصدیق ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج 45 ٹیسٹ رپورٹس موصول ہوئیں جس میں 4 مثبت اور 41 منفی نتائج آئے، تاہم یہ چاروں افراد مقامی ہیں اور انہیں آئیسولیشن وارڈ میں منتقل کیا جائے گا۔

بعد ازاں لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس کے 2 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔

مزید برآں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان میں 76 مریض اس وائرس سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔

خیبرپختونخوا

وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور خان جھگڑا نے صوبے میں مزید 57 نئے کیسز کے بارے میں بتایا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں انہوں نے 24 گھنٹوں سے متعلق معلومات فراہم کی۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے 27 کیسز آئے اور اس سے تعداد 527 تک پہنچ گئی۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ان کیسز کے علاوہ صوبے میں ایک ہلاکت بھی رپورٹ ہوئی جس کے بعد وہاں تعداد 18 تک جا پہنچی۔

تاہم وزیر صحت کے پی کے نے بتایا کہ صوبے میں 70 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

آزاد کشمیر

وفاقی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق آزاد جموں و کشمیر میں بھی مزید 9 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

اس اضافے کے بعد وادی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 28 ہوگئی ہے۔

اگر ان کیسز کے بعد ملک میں صوبوں اور علاقوں کے کیسز پر نظر ڈالیں تو پنجاب میں 2166 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں جو ملک کے کیسز کی مجموعی تعداد کا تقریباً نصف حصہ ہے۔

اس کے بعد سندھ کے کیسز کی تعداد ہے جو 1036 تک پہنچ چکی ہے جبکہ تیسرے نمبر پر خیبرپختونخوا ہے جہاں 527 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

بلوچستان میں اب تک 210 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 211 تک پہنچ چکی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے 83 متاثرین ہے جبکہ آزاد کشمیر میں سب سے کم 28 افراد وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

اسی طرح اب تک اموات میں سندھ سب سے آگے ہے جس کے بعد خیبرپختونخوا موجود ہیں۔

تاہم جہاں ہزاروں مریض اور درجنوں اموات ہوچکی ہیں وہیں سیکڑوں افراد ایسے بھی ہیں جو اس سے صحتیاب ہوئے ہیں۔

اگر ان اعداد و شمار کو دیکھیں تو 26 فروری سے اب تک 467افراد اس وائرس کو شکست دے کر صحتیاب ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔

علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔

یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔

اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔

3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔

4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔

5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔

6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔

7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی۔

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔

  • 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

  • 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

  • 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

  • 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

  • 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

  • 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعیتعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

  • 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکتخیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسریموت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسزسامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔

  • 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اورچاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔

  • مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی،جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کےسامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔

  • 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہسندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگتبلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کیتعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔

  • 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعدادو شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔

  • مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامیسطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوںمیں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔

  • 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1078 ہوگئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔

  • 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روزپورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اسروز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔

  • 27 مارچ ملک کو کورونا وائرس سے پنجاب میں 2 اموات سامنے آئیں جبکہ اسروز پنجاب میں مزید نئے کیسز آنے سے وہ سب سے زیادہ متاثر صوبہ بن گیا،علاوہ ازیں ملک کی مجموعی تعداد 1363 تک پہنچ گئی

  • 28 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور تعداد1500 تک پہنچ گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک موت کی بھی تصدیق کی گئی۔

  • پاکستان میں 29 مارچ کورونا وائرس سے اموات کے حوالے سے سب سے برا ثابتہوا اور ایک روز میں 5 اموات سامنے آئیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 1593تک پہنچ گئی۔

  • 30 مارچ کو سندھ میں مزید 3 اموات اور مزید 6 کیسز، پنجاب میں 3 اموات اور مزید 45 کیسز، اسلام آباد میں مزید 8 کیسز، خیبرپختونخوا میں مزید ایک شخص کا انتقال اور مزید 29 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اسی طرح بلوچستان میں مزید 11 کیسز جبکہ گلگت میں مزید 12 کیسز رپورٹ ہوئے، یوں ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1776 ہوگئی۔

  • 31 مارچ کو ملک میں 231 نئے کیسز آنے سے تعداد 2007 تک پہنچی جبکہ اسیروز کراچی میں مزید 2 افراد وائرس سے انتقال کرگئے جس کے بعد اموات 26ہوگئیں۔

  • یکم اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے 200 سے زائد کیسز رپورٹ کیےگئے اور یہ تعداد 2 ہزار 238 تک پہنچ گئی اور 5 مزید اموات سے تعداد 31ہوگئی۔

  • 2 اپریل کو پاکستان میں 181 نئے کیسز اور 3 اموات ریکارڈ کی گئیں جس کےبعد انتقال کرجانے والوں کی تعداد 34 جبکہ متاثرین 2419 تک پہنچ گئے۔

  • 3 اپریل کو بھی پاکستان میں 267 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد تعداد2686 ہوگئی جبکہ اسی روز 6 افراد کے انتقال کے باعث اموات 40 تک پہنچیں۔

  • 4 اپریل کو ملک بھر میں کورونا وائرس کے 114 کیس سامنے آئے تھے اورمجموعی تعداد 2800 تک پہنچ چکی تھی جبکہ 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئےتھے اور اموات کی مجموعی تعداد 44 ہوگئی تھی۔

  • 5 اپریل کو پنجاب میں ایک دن میں سب سے زیادہ 247 کیسز رپورٹ ہوئے اور ملک بھر سے سامنے آنے والے نئے کیسز کی تعداد 356 اور مجموعی تعداد 3156 تھی جبکہ خیبرپختونخوا میں 2 اور سندھ میں ایک متاثرہ شخص جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔

  • 6 اپریل کو ملک میں ریکارڈ کیسز کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور 610 نئےکیسز سامنے آنے سے تعداد 3766 تک پہنچ گئی جبکہ اس روز پنجاب میں 3،سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی جس سے مجموعیاموات 53 تک جاپہنچیں۔

  • اپریل کی 7تاریخ کو بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے 269 کیسز سامنے آئےاور متاثرین کی تعداد 4035 تک جاپہنچی جبکہ اسی روز 4 اموات سے مجموعیتعداد 57 ہوگئی۔

کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

کورونا وائرس: پاکستان کو ایف اے ٹی ایف سے 5 ماہ کا اضافی وقت مل گیا

’وزیراعظم نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی‘

سیکیورٹی فورسز کی شمالی وزیرستان اور مہمند میں کارروائی، 7 دہشتگرد ہلاک