پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد4000 سے متجاوز، پنجاب کے کیسز 2000 سے بڑھ گئے
دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر اور ہزاروں کی زندگیاں لینے والا مہلک کورونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس سے اب تک ملک میں 4 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 57 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
یکم اپریل سے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ تیزی دیکھی گئی ہے اور کیسز میں مارچ کے مقابلے میں دوگنا تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
گزشتہ روز بھی ملک میں نئے کیسز اور اموات کے آنے کا سلسلہ جاری رہا اور ایک روز میں ریکارڈ 610 کیسز سامنے۔
آج بھی کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اب تک ملک میں متاثرین کی تعداد 4035 تک پہنچ گئی ہے جبکہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مزید ایک، ایک موت کے بعد انتقال کرنے والوں کی تعداد 56 ہوگئی ہے۔
سندھ
7 اپریل کو بھی سندھ میں مزید 54 نئے کیسز کی تصدیق کردی گئی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے نئے کیسز کے بارے میں آگاہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ صوبے میں نئے کیسز کے بعد تعداد 986 تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہلاکت کے ساتھ اموات کی تعداد 18 ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں گزشتہ روز تک 293 افراد صحتیاب تھے جن کی تعداد اب 309 تک پہنچ چکی ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں جان کی بازی ہارنے والے ڈاکٹر عبدالقادر کو سلام بھی پیش کیا اور کہا کہ ہمارے ہیرو ڈاکٹر عبدالقادر کورونا مریضوں کا علاج کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔
مراد علی شاہ کے مطابق ڈاکٹرعبدالقادر کا ٹیسٹ 28 مارچ کو مثبت آیا تھا اورانہیں 31 مارچ کو ہسپتال داخل کرایا گیا تھا اور وہ 6 اپریل کو خالق حقیقی سے جاملے۔
ادھر محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کورآرڈینیٹر میران یوسف نے نئے کیسز کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 54 میں سے 45 کیسز کراچی میں سامنے آئے جبکہ کی ٹنڈو محمد خان میں 7 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔
اس کے علاوہ حیدرآباد اور شہید بینظیر آباد میں ایک، ایک کیسز رپورٹ ہوا جبکہ یہ تمام کیسز مقامی سطح پر منتقلی کے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی ایک موت کراچی میں ہوئی۔
خیال رہے کہ سندھ میں ہونے والی 18 اموات میں سے 16 صرف کراچی میں ہوئی ہیں جبکہ 2 افراد حیدرآباد میں انتقال کرچکے ہیں۔
پنجاب
دوسری جانب پنجاب میں بھی کورونا وائرس کے مزید 112 کیسز کی تصدیق کردی گئی۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ پنجاب قیصر آصف نے نئے کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں متاثرین کی تعداد 2004 ہوگئی۔
متاثرین سے متعلق انہوں نے کہا کہ زائرین سینٹر میں 726، رائے ونڈ سے منسلک 539 افراد، 49 قیدیوں اور 690 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
بعد ازاں ترجمان نے مزید 26 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2030 ہو گئی۔
ساتھ ہی انہوں نے لاہور کے جناح ہسپتال میں مغل پورہ کے 42 سالہ مریض کی کورونا وائرس سے ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مریض میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہو، انہوں نے کوئی غیر ملکی سفر کیا نہ کسی کنفرم مریض کے رابطے میں آئے تھے۔
خیبرپختونخوا
منگل کو صبح کے وقت وزیر صحت خیبرپختونخوا نے صوبے میں مزید 95 کیسز اور ایک موت کی تصدیق کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا کہ خیبرپختونخوا کے کیسز کی تعداد 405 سے بڑھ کر 500 ہوگئی ہے، جس میں 85 نئے کیسز ہیں جبکہ باقی 10 افراد کو پہلے رپورٹ کیے گئے ڈیٹا میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے ایک اور موت ہوئی جس کے بعد یہاں اموات 17 تک پہنچ گئیں۔متاثرین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 500 مثبت ٹیسٹ آنے کے علاوہ 138 لوگ ہسپتالوں میں ہیں جبکہ اب تک 69 افراد ایسے بھی ہیں جو اس وبا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
اسلام آباد
ادھر سرکاری سطح پر اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ نے اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں نئے کیسز رپورٹ کیے۔
ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید ایک کیس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعدا 83 تک پہنچ گئی۔
بلوچستان
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز کی تصدیق کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج 65 ٹیسٹ رپورٹس موصول ہوئیں جن میں 2 مثبت اور 63 منفی نتائج سامنے آئے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں متاثرہ افراد مقامی ہیں۔
اس اضافے کے بعد بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 204 ہوگئی۔
بعد ازاں صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے 2 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 206 ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مشتبہ مریضوں کی تعداد 3 ہزار 221 ہے۔
ترجمان نے کورونا وائرس سے ایک اور مریض کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ آج جاں بحق ہونے والا مریض گردے کے مرض میں بھی مبتلا تھا۔
آزاد کشمیر
اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ کیے گئے۔
نئے کیسز کے بعد آزاد کشمیر میں متاثرین کی تعداد 16 سے بڑھ کر 19 تک پہنچ چکی ہے۔
صحتیاب
تاہم جس طرح ملک میں کیسز کی تعداد میں بھی یومیہ سیکڑوں کا اضافہ ہورہا ہے اسی طرح صحت یاب افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اس عالمی وبا سے لڑتے ہوئے مزید 170 افراد صحت یاب ہوگئے۔
جس کے بعد ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد 259 سے بڑھ کر 429 ہوگئی ہے۔
علاوہ ازیں اگر ملک میں متاثرین کے مجموعی اعداد و شمار کو صوبوں کے حساب سے دیکھیں تو اس وقت پنجاب 2004 کیسز کے ساتھ سب سے زیادہ متاثر ہے۔
اس کے بعد سندھ میں 986، خیبرپختونخوا میں 500، بلوچستان میں 206، گلگت بلتستان میں 211، اسلام آباد میں 83 اور آزاد کشمیر میں 19 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
اموات کی تعداد پر نظر ڈالیں تو ان 56 افراد میں سب سے زیادہ ابھی تک سندھ اور خیبرپختونخوا میں لوگ انتقال کیے ہیں۔
سندھ میں ابھی تک سب سے زیادہ 18 اموات سامنے آئی ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں یہ تعداد 17 ہے۔
مزید برآں پنجاب میں 15، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان میں 2 اور اسلام آباد میں ایک فرد کی موت واقع ہوئی ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ ملک میں اب تک 2 ڈاکٹرز بھی کورونا وائرس کے خلاف لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
کراچی میں ماہر امراض جلد اور الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے نائب صدر عبدالقادر سومرو مریضوں کے علاج کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہوئے اور گزشتہ روز انتقال کرگئے۔
اس سے قبل گلگت بلتستان میں ڈاکٹر اسامہ بھی کورونا متاثرین کا علاج کرتے ہوئے خود وائرس سے متاثر ہوکر انتقال کرگئے تھے۔
پاکستان میں اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔
اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔
3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔
4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔
5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔
6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔ بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں