پاکستان میں بھی ٹیسٹنگ کا عمل بہت زیادہ بہتر نہیں اور اس کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں، تاہم اس بیماری کی مختلف علامات کا سامنے کرنے والے افراد اس پریشانی کا شکار رہتے ہیں کہ وہ اس کا شکار تو نہیں ہوگئے۔
متعدد ممالک میں آن لائن ایسی اسکریننگ ویب سائٹس اور ایپس کو تیار کیا جارہا ہے ، جہاں لوگ اپنی علامات کے بارے میں جان کر کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے بارے میں جان سکتے ہیں۔
ایسا ہی پاکستان میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے بھی کیا ہے اورر ایسی اسکریننگ ایپ متعارف کرائی ہے جو اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز پر کام کرتی ہے۔
اس ایپ میں انگلش اور اردو زبان کے ذریعے لوگ کووڈ 19 کے لیے اپنی اسکریننگ کرسکتے ہیں۔
اسے نسٹ کے نیشنل سینٹر آف روبوٹیکس اینڈ آٹومیشن (این سی آر اے) نے تیار کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اب تک امریکا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات سمیت 9 مختلف ممالک میں 8 ہزار سے زائد بار استعمال کیا جاچکا ہے۔
ادارے کے مطابق ہسپتالوں میں مشتبہ مریضوں کی بہت زیادہ تعداد کی وجہ سے ڈاکٹرں کے لیے معیاری طبی سہولیات کی فراہمی مشکل ہوچکی ہے۔
اسی مسئلے کو قابو پانے کے لیے یہ سادہ ایپ تیار کی گئی ہے جس سے لوگ اپنی اسکریننگ خود کرسکتے ہیں، تو لوگ اسے استعمال کریں اور ہسپتالوں کا رخ نہ کریں۔
یہ ایپ اس ویب سائٹ http://www.ncra.org.pk/covid/ پر جاکر ڈائون لوڈ کی جاسکتی ہے۔
سائٹ پر اس کے استعمال کا طریقہ کار بھی دیا گیا ہے جو بہت آسان ہے اور لگ بھگ ہر ایک ہی اسے استعمال کرسکتا ہے۔
اس ایپ میں صارف سے کچھ سوالات پوچھے جائیں گے جن کے جواب پر اندازہ ہوسکے گا کہ وہ کووڈ 19 کا شکار ہے یا نہیں۔
اس سے قبل نسٹ کے عطا الرحمن اسکول آف اپلائیڈ بائیو سائنسز نے کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کٹس بھی تیار کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔
یہ ٹیسٹنگ کٹس درآمدی کٹس کے مقابلے میں سسٹی قرار دی گئی تھی اور یونیورسٹی کے مطابق ان کٹس کی تیاری اس وقت ہوئی ہے جب دنیا میں نوول کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی رفتار ایسی ہے جس کی نظیر نہیں ملتی جبکہ سائنسدان اور محققین اس ناقابل علاج مرض کے علاج کے لیے ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔
چین سے درآمد شدہ ایک کٹ کی قیمت تقریباً 8 ہزار روپے ہے جبکہ نسٹ کے سائنسدانوں کی بنائی ہوئی کٹ کی قیمت تقریباً 2 ہزارروپے بتائی گئی ہے۔
نسٹ کے مطابق ان کٹس میں روایتی اور رئیل ٹائم پولیمر چین ری ایکشن (پی سی آر) طریقہ کار شامل ہے، جن کی مدد سے موثر طریقے سے مریضوں کے نمونوں اور لیبارٹری کنٹرولز کو ٹیسٹ کیا جاسکے گا۔
بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اس عالمی وبا کے حوالے سے معلومات تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔
ایپل کی جانب سے کورونا وائرس کی اسکریننگ کے لیے ویب سائٹ متعارف کرائی گئی۔
فیس بک نے 19 مارچ کو کورونا وائرس انفارمیشن سینٹر نیوزفیڈ پر سب سے اوپر متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔
یہ انفارمیشن سینٹر فیس بک کا نیا فیچر ہے جس کا مقصد وائرس کے حوالے سے حکومتوں اور طبی محققین کی جانب سے فراہم کی جانے والی کارآمد معلومات لوگوں تک پہنچانا ہے جبکہ غلط اطلاعات پھیلنے کی شرح کم از کم کرنا ہے۔