پنجاب سے ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ کیسز،ملک میں متاثرین 3700 سے متجاوز،اموات 53 ہوگئیں
دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس نے اب تک یہاں 3 ہزار 766 افراد کو متاثر کردیا ہے جبکہ اسلام آباد میں پہلی ہلاکت کے بعد 53 افراد انتقال بھی کرچکے ہیں۔
اب تک اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو 26 فروری کو پہلے کیس سے 31 مارچ تک پاکستان میں 2007 کیسز تھے تاہم یکم اپریل سے ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
یکم اپریل سے لے کر اب تک پاکستان میں 1600 سے زائد کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں جبکہ انہیں دنوں میں 26 اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو ہوئی تھی اور 31 مارچ تک یہ اموات 26 تک پہنچی تھی تاہم یکم اپریل سے اس میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔
مجموعی طور پر ملک میں ریکارڈ کیے گئے 3 ہزار 764 کیسز کو دیکھیں تو ان میں سب سے زیادہ کیسز صوبہ پنجاب میں ہیں جہاں تعداد 1918 تک پہنچ گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب میں 247 مریضوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جو ایک ہی روز میں متاثرین کی سب سے بڑی تعداد تھی، تاہم آج آنے والے مریضوں کی تعداد اسے بھی زیادہ ہے۔
پنجاب کے بعد متاثرین میں سندھ کا نمبر ہے جہاں 932 افراد متاثر ہوئے ہیںِ، تیسرے نمبر پر خیبرپختونخوا ہے اور وہاں 405 لوگ اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
صوبہ بلوچستان میں 202 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اسلام آباد میں 82، گلگت بلتستان میں 211 اور آزاد کشمیر میں 16 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
اموات کے حساب سے سب سے آگے سندھ ہے جہاں 17 اموات ہوچکی ہیں جبکہ اس کے بعد خیبرپختونخوا میں 16، پنجاب میں 15، گلگت بلتستان میں 3، اسلام آباد میں ایک اور بلوچستان میں ایک اموات ہوئی ہیں۔
تاہم ان تمام متاثرین اور اموات کے باجود جو چیز متاثرین کیلئے امید کا باعث ہے وہ اس وائرس سے صحتیابی ہے کیونکہ اب تک پاکستان میں 259 افراد وائرس سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔
آج (6 اپریل) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب، سندھ، بلوچستان، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں نئے کیسز سامنے آئے۔
سندھ
سندھ میں پیر کو بھی کورونا وائرس کے 51 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا 6 اپریل کی صبح تک سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد 932 ہوگئی۔
انہوں نے لکھا کہ اب تک 9ہزار 589 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 932 مثبت آئے اور 253 کیسز صحتیاب ہوئے۔
ساتھ ہی انہوں نے صوبے میں مزید 2 اموات کی بھی تصدیق کی اور بتایا کہ سندھ میں اموات 17 تک پہنچ گئیں۔
پنجاب
ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں مزید 538 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صبح کے وقت میں بتایا کہ صوبے میں کیسز کی تعداد 1493 تک پہنچ چکی۔
اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ 842 مریض قرنطینہ میں ہیں، جن میں 309 زائرین، 484 تبلیغی جماعت کے مبلغین اور 49 کیسز جیل کے ہیں۔
عثمان بزدار کے مطابق باقی 651 کیسز مختلف اضلاع میں ہیں، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ تمام مثبت کیسز کے 'قریبی رابطے' کو بھی ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹریس کرکے ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کیسز کی مزید تفصیل کے بارے میں بتایا کہ ضلع لاہور میں 290، ننکانہ میں 13، قصورمیں 8، راولپنڈی میں 58، جہلم میں 30، سیالکوٹ میں 17، گجرات میں 93 کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ باقی کیسز صوبے کے دیگر اضلاع کے ہیں۔
بعد ازاں پنجاب کے محکمہ صحت کے ترجمان قیصر آصف نے صوبے میں مزید 191 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 1684 تک پہنچ گئی۔
تاہم کچھ ہی دیر بعد ترجمان محکمہ صحت نے صوبے میں مزید 132 کیسز کی تصدیق کی۔
ترجمان محکمہ صحت نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے 1816 مصدقہ مریض ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کو انتظامی لحاظ سے 4 درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، مصدقہ مریضوں کے اعدادوشمار زائرین، تبلیغی ارکان، قیدی اور عام شہریوں کی درجہ بندی میں رکھے جا رہے ہیں۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ زائرین سینٹر میں 577، رائے ونڈ سے منسلک 527، 49 قیدیوں اور 663 عام شہریوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
چند گھنٹے بعد ترجمان محکمہ صحت نے صوبے میں مزید 102 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد پنجاب میں متاثرین کی تعداد 1918 ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ 667 زائرین سنٹرز، 536 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 49 قیدیوں اور 666 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
مزید برآں محکمہ صحت کی جانب سے صوبے میں 3 اموات کی بھی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 15ہوگئی۔
محکمہ صحت کے مطابق لاہور میں 7، راولپنڈی میں 4، رحیم یار خان، جہلم، فیصل آباد اور گجرات میں ایک، ایک مریض کا انتقال ہوا جبکہ اب تک صوبے میں 25 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔
بلوچستان
علاوہ ازیں بلوچستان میں بھی کورونا وائرس کے مزید 6 کیسز سامنے آگئے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ صوبے میں مزید 6 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرین کی تعداد 198 ہوگئی۔
لیاقت شاہوانی کے مطابق آج 126 ٹیسٹ رپورٹس موصول ہوئے جن میں 6 مثبت اور 120 منفی نتائج سامنے آئے، جس کے بعد تمام متاثرین کو ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔
بعد ازاں صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے مزید 4 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 202 ہوگئی۔
اسلام آباد
اسلام آباد میں بھی 4 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 82 تک پہنچ گئی۔
سرکاری اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں متاثرین کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔
علاوہ ازیں کورونا وائرس کے باعث دارالحکومت میں پہلی موت بھی واقع ہوئی۔
کورونا کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مریضہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پمز میں زیر علاج 39 سالہ مریضہ گزشتہ کئی روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔
گلگت بلتستان
اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی 5 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
ویب سائٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں کیسز کی تعداد 211 تک پہنچ گئی، اس سے قبل وہاں 206 افراد متاثر تھے۔
آزاد کشمیر
کورونا وائرس کی وبا آزاد کشمیر میں بھی پھیل رہی رہے اور وہاں مزید 2 افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
آزاد کشمیر میں نئے متاثرہ افرد کے ساتھ ہی مجموعی مریضوں کی تعداد 16 تک پہنچ چکی ہے۔
صحتیاب
یہاں جو بات قابل ذکر ہے وہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ جتنے والوں کی ہے اور اب اس تعداد میں 89 افراد کا اضافہ ہوگیا ہے۔
اس سے قبل ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد 170 تھی جو اب بڑھ کر 259 تک پہنچ چکی ہے۔
19 روز میں 52 اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔
اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔
3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔
4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔
5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔
6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اموات کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 52 تک پہنچ گئی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔ بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں