پاکستان

سندھ نے پنجاب کیلئے گندم کی منتقلی روک دی

سندھ حکومت نے یکم اپریل کو لاہور اور شیخوپورہ کی 10 فلور ملز کو اجازت دی تھی کہ وہ 300 میٹرک ٹن گندم خرید سکتی ہیں،رپورٹ
|

لاہور: سندھ حکومت نے نجی شعبے سے خریدی ہوئی گندم، پنجاب کو فراہم کرنے کے لیے اس کی متتقلی بغیر کوئی وجہ بتائے روک دی۔

واضح رہے کہ پنجاب کی درخواست پر سندھ حکومت نے یکم اپریل کو لاہور اور شیخوپورہ کی 10 فلور ملز کو اجازت دی تھی کہ وہ 300 میٹرک ٹن گندم خرید سکتی ہیں۔

مزیدپڑھیں: چینی کی برآمد، قیمت میں اضافے سے جہانگیر ترین کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا، رپورٹ

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اجازت کے ساتھ صوبائی حکومت نے اجازت نامےبھی جاری کیے تھے لیکن سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ نے گندم سے بھرے ٹرکس لاڑکانہ میں روک لیے۔

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشین (پی ایف ایم اے) کے چیئرمین عاصم رضا نے ڈان کو بتایا کہ سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کے حکام نے پنجاب کی 10 فلور ملز کے لیے گندم لے جانے والے ٹرکوں کو لاڑکانہ میں روک دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے پنجاب گندم کی منتقلی پر پابندی سے پنجاب میں آٹے کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب اور صوبائی وزیر خوراک ہری رام سے رابطے کی کوشش کی گئیں لیکن فون بند ہونے کی وجہ سے رابطہ نہ ہوسکا۔

علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ صوبائی حکومت گندم کی نقل مکانی میں اس لیے تاخیر کررہی ہے کہ تاکہ وہ پہلے اپنی ضرورت 14 لاکھ ٹن گندم کا ہدف پورا کر لے جو رواں سال کی کٹائی سے ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی

کراچی سے ایک فلور ملز کے مالک نے بتایا کہ گزشتہ برس سندھ حکومت نے گندم خریدنے کا فیصلہ نہیں کیا تھا جس کے باعث آٹے کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا تھا اس لیے رواں سال حکومت خاص طور پر کورونا وائرس کے تناظر میں کوئی رسک نہیں لینا چاہتی۔

واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا تھا۔

لاہور کے محکمہ خوراک کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پنجاب میں آٹے کا بحران پیدا کرنے میں کم از کم 204 فلور ملز ملوث ہیں۔

محکمے کی جانب سے آٹے کی نقل و حرکت کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے لیے 27 جنوری سے سافٹ ویئر متعارف کروانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت ملک میں آٹے کے بحران سے لاعلم

اس ضمن میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 14 ملز لاہور ڈویژن، 8 راولپنڈی، گوجرانوالہ، ملتان، ڈیرہ غازی خان اور ساہیوال ڈویژنز میں ایک، ایک فلور ملز موجود ہیں جن کے لائسنسز بحران میں کردار کی تصدیق کے بعد معطل کردیے گئے تھے۔

چینی کی برآمد، قیمت میں اضافے سے جہانگیر ترین کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا، رپورٹ

ایک اینٹی پیراسیٹک دوا کورونا وائرس کے خلاف مؤثر قرار

پاکستان میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 2800 ہوگئی، 44 افراد جاں بحق