پاکستان میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 2800 ہوگئی، 44 افراد جاں بحق
دنیا بھر میں 50 ہزار سے زائد اموات کا سبب بننے والا نوول کورونا وائرس پاکستان میں لوگوں کو تیزی سے متاثر کر رہا ہے اور یہاں مجموعی کیسز کی تعداد 2800 ہوگئی ہے جبکہ 44 افراد اس عالمی وبا سے انتقال کرگئے۔
پاکستان میں پہلے کیس کے سامنے آنے کے بعد 29 فروری تک تو یہ تعداد 4 تک تھی لیکن اس کے بعد اس میں تیزی دیکھی گئی اور اب یہ 2800 ہوچکی ہے۔
ان کیسز میں زیادہ تر کیسز ایسے ہیں جو مقامی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوئے۔
اعداد و شمار کے حساب سے سب سے زیادہ پنجاب کا صوبہ متاثرہ ہے جہاں ایک ہزار 1133 افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وہاں اموات کی تعداد 12 ہے۔
اسی طرح سندھ میں متاثرین 830 تک پہنچ چکے ہیں تاہم اس صوبے میں ہونے والی اموات ملک میں سب سے زیادہ ہیں اور یہ تعداد 14 تک پہنچ چکی ہے۔
تاہم یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ میں ان 14 اموات میں سے 12 اموات ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئیں جو اس وقت وائرس سے سب سے زیادہ متاثر شہر بھی ہے۔
سندھ کے بعد خیبرپختوخوا ہے جہاں کیسز کی تعداد 372 تک پہنچ چکی ہے جبکہ اموات 14 ہوگئی ہیں۔
اس کے علاوہ بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 185 ہے اور یہاں ابھی تک ایک شخص کورونا وائرس سے زندگی ہارا ہے۔
صوبوں کے علاوہ دیگر علاقوں کی بات کریں تو اسلام آباد میں 75 متاثرین، گلگت بلتستان میں 193 کیسز اور 3 اموات جبکہ آزاد جموں کو کشمیر میں 12 افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
تاہم ایک امید کی کرن اس وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد ہیں اور اب تک اس عرصے کے دوران 131 ایسے مریض ہیں جو اس وائرس کے خلاف جنگ میں فاتح رہے ہیں۔
آج 4 اپریل کو بھی پنجاب، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
پنجاب
پنجاب میں ہفتے کو 64 مزید کیسز سامنے آئے جس کے بعد وہاں متاثرین کی تعداد 1133 تک پہنچ گئی۔
اس حوالے سے محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف نے پہلے بتایا کہ صوبے میں 1087 مصدقہ مریض ہیں جس میں 490 شہریوں جبکہ 597 قرنطینہ مرکز میں موجود افراد ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ قرنطینہ مرکز میں 309 زائرین، 285 تبلیغی جماعت کے اراکین اور 3 قیدیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ان متاثرین سے متعلق شہروں کے حساب سے بتایا گیا کہ ڈی جی خان سے 213، ملتان سے 91، فیصل آباد سے 5 افراد متاثر ہوئے جبکہ رائے ونڈ مرکز سے 251، منڈی بہاالدین سے 3، سرگودھا سے 13، وہاڑی سے 9، راولپنڈی سے 6، ننکانہ سے 2 اور گجرات سے ایک تبلیغی کارکن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
اس کے علاوہ ترجمان کے مطابق شہروں میں سب سے زیادہ لاہور سے 210 جبکہ دوسرے نمبر پرگجرات سے 94 افراد متاثر ہوئے، مزید یہ کہ راولپنڈی سے 54 اور جہلم سے 29 افراد میں کیسز کی تصدیق ہوئی۔
ترجمان کے مطابق باقی دیگر افراد صوبے کے دیگر علاقوں میں متاثر ہوئے ہیں۔
رات گئے ترجمان نے مزید 46 نئے کیسز سامنے آنے اور ایک مریض کی موت کی تصدیق کی۔
اسلام آباد
سرکاری سطح پر اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 7 نئے کیسز آئے۔
وفاقی دارالحکومت میں ان 7 نئے کیسز کے سامنے آنے کے بعد تعداد 68 سے بڑھ کر 75 تک پہنچ گئی۔
خیبر پختونخوا
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ہفتہ کے روز کورونا وائرس کے 29 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی گئی، یوں صوبے میں متاثرین کی تعداد 372 ہوگئی۔
وزارت کی طرف سے مزید 3 اموات کی بھی تصدیق کی گئی جن میں سے ایک مریض نے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں دم توڑا، دوسرا مریض گلبہار کی پولیس کالونی ناصر باغ روڈ جبکہ تیسرا یکاتوت کی خان مست کالونی کا رہائشی تھا۔
بلوچستان
بلوچستان میں ہفتہ کو کورونا وائرس کے 10 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 185 ہوگئی۔
ترجمان ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کا کہنا تھا صوبے میں مشتبہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار 513 ہے۔
گلگت بلتستان
ادھر گلگت بلتستان میں بھی مزید 3 نئے کیسز کو رپورٹ کیا گیا، جس کے بعد وہاں تعداد 190 سے بڑھ کر 193 تک پہنچ گئی۔
آزاد کشمیر
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آزاد جموں و کشمیر میں ہفتہ کے روز وائرس کا ایک کیس سامنے آیا۔
اس اضافے کے بعد آزاد جموں و کشمیر میں متاثرہ افراد کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن اور مختلف پابندیاں عائد ہیں، جس کے تحت کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے، سنیما، تفریحی مقامات، کراچی میں ساحل سمندر، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں، شادی ہالز و دیگر مقامات بند ہیں۔
تاہم اس کے باوجود کورونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں، جسے روکنے کے لیے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے جبکہ پاکستان کا پڑوسی ملک چین بھی اس سلسلے میں حکومت کی مدد کر رہا ہے۔
17 روز میں 40 اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔
اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔
3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔ بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں