دنیا

بھارت میں ’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ کی پیدائش

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کے نام والدین نے ’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ رکھ دیے۔

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کے نام ’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ رکھ دیے گئے۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور میں ایک جوڑے کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی۔

بچوں میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے، جوڑے نے موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایک بچے کا نام ’کورونا‘ جبکہ دوسرے کا نام ’کووڈ‘ رکھا۔

جوڑے نے میڈیا سے کرتے ہوئے ہوئے بتایا کہ انہوں نے بچوں کا نام کورونا اور کووڈ اس لیے رکھا تاکہ انہیں اپنی پوری زندگی لاک ڈاؤن کے دوران اپنے بچوں کی پیدائش کے وقت اٹھائی مشکلات یاد رہیں۔

البتہ والدین نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ ہوسکتا ہے وہ آگے جاکر ان دونوں بچوں کا نام تبدیل بھی کردیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ’کورونا‘ کی پیدائش

27 سالہ پریتی نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے اپنے بیٹے کا نام ’کووڈ‘ اور بیٹی کا نام ’کورونا‘ رکھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا بھلے ہی ایک جان لیوا اور خطرناک وائرس ہے تاہم اس وبا نے لوگوں کو صفائی ستھرائی اور دیگر اچھی عادات کی جانب متوجہ کیا اور یہی وجہ ہے کہ ان دونوں نے بچوں کا نام کووڈ اور کورونا رکھا۔

کووڈ اور کورونا کی والدہ کے مطابق وہ اور ان کے شوہر بچوں کی پیدائش کے دن کو یادگار بنانا چاہتے تھے اس لیے یہ نام رکھنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں بھارتی ریاست اتر پردیش میں پیدا ہونے والی ایک بچی کا نام بھی اس کے والدین نے ’کورونا‘ رکھ دیا تھا۔

اس بچی کی پیدائش اس ہی دن ہوئی تھی جس دن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس سے عوام کی حفاظت کے لیے ملک بھر میں ’جنتا کرفیو‘ نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت میں اب تک 2 ہزار 69 کورونا وائرس کے کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں 53 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

یہ اعداد و شمارت امریکا، چین، اٹلی اور اسپین کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کو شکست دینے کیلئے بھارتی وزیراعظم کی 9 منٹ کے 'لائٹ شو' کی اپیل

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے پانچویں حصے کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے یا ان سے روابط رکھنے والوں سے ہے جنہوں نے دہلی کے قریب گزشتہ ماہ اجتماع منعقد کیا تھا۔

ورلڈ بینک نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ابتدائی طور پر 25 ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک ارب 90 کروڑ ڈالر ایمرجنسی فنڈ منظور کرلیے ہیں جن میں سے آدھی امداد بھارت میں وبا سے لڑنے کے لیے چلی جائے گی۔

عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ ملپاس نے ایک بیان میں کہا کہ ’غریب اور خطرات سے دو چار ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے‘۔

کراچی: نماز جمعہ کے اجتماع سے روکنے پر شہریوں کا پولیس پر حملہ

’کورونا وائرس خطرناک ہے مگر بھوک اس سے بھی زیادہ‘

تھائی لینڈ میں پھنسے پاکستانی اداکاروں کی حکومت سے مدد کی اپیل