پاکستان

کورونا وائرس: اسلامی نظریاتی کونسل نے حکومتی اقدامات کی حمایت کردی

عوام گھر پر نماز ادا کریں، باجماعت نمازمیں نمازیوں کی تعداد محدود کرنے کے احکامات پر عمل کیا جائے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر حکومتی اقدامات کی تائید کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں پر نماز ادا کریں تاکہ میل جول میں فاصلوں کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا 219واں ہنگامی اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا جس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: مکہ اور مدینہ میں 24 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ

اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کونسل اجتماعی وعبادات کے بارے میں حکومتِ وقت کے اقدامات کی تائید کرتی ہے کیونکہ انسانی جان کی حرمت مقاصدِ شریعت میں اہم حیثیت رکھتی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ کونسل عوام سے توقع رکھتی ہے کہ وہ حکومتی اداروں اور صحت کے ماہرین کی ہدایات اور علمائے کرام کے 25 مارچ کے اعلامیے کی روشنی میں نمازیں گھروں پر ادا کریں گے تاکہ میل جول میں فاصلوں کو یقینی بنایا جائے۔

اس سلسلے میں اسلامی نظریاتی کونسل نے وضاحت کی کہ مسجد کی تالا بندی اور بندش کا تصور نہیں کیا جانا چاہیے لیکن نمازیوں کی تعداد محدود کرنے پر حکومتی اقدامات کی تعمیل کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں 2378 افراد متاثر، 33 اموات، 100 سے زائد صحتیاب

اسلامی نظریاتی کونسل نے علما و امام مسجد کی گرفتاری کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ مساجد کی گرفتاریوں کے بجائے ان کا تعاون حاصل کیا جائے تاکہ وہ احتیاطی تدابیر کے حوالے سے حکومتی اداروں کے ساتھ شریک ہو کر کورونا سے بچاؤ کی مہم کا حصہ بن جائیں۔

اعلامیے میں دوٹوک الفاظ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کا کسی مسلک یا فرقے سے کوئی تعلق نہیں، عمرہ کے مسافر ہوں، مقدس مقامات کے زائرین یا تبلیغی جماعت کے کارکنان میں سے کسی کا بھی اس بیماری کے پھیلاؤ سے کوئی تعلق نہیں۔

اس حوالے سے کونسل نے کورونا کے سلسلے میں غفلت برتنے والی انتظامیہ کی بھی مذمت کرتے ہوئے صورتحال کے تدارک کے لیے قانون کے مطابق اقدامات کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: سندھ میں جمعہ کو 12 سے ساڑھے 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

اسلامی نظریاتی کونسل نے کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے ماہرین صحت، طبیبوں اور بین الاقوامی اداروں کی تحقیق اور ادویات کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسے انسانیت کی بڑی خدمت قرار دیا۔

کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ مصیبت کے وقت میں اقلیتی برادری کو بطور خاص یاد رکھا جائے اور صاحبِ استطاعت افراد سے درخواست کی کہ وہ عمرہ و زیارات یا دیگر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے مختص رقم کو کورونا وائرس سے معاشی دباؤ کا شکار افراد کے لیے عطیہ کریں۔

اس کے علاوہ عوام سے درخواست کی گئی کہ وہ کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے متاثر ہونے والے تمام شہریوں کی معاشی کفالت کے لیے مذہبی و علاقائی امتیازات سے بالاتر ہو کر اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ایڈز کی دوا تیار کرنے والی سائنسدان کورونا سے ہلاک

اسلامی نظریاتی کونسل نے مشورہ دیا کہ موجودہ صورتحال میں بے روز گاروں کی کفالت و اعانت کا انتظام مساجد کے ذریعے کرنا نہایت مفید ہوگا، اس سلسلے میں مساجد کو کمیونٹی سینٹرز کا درجہ دیا جائے اور مساجد کے آئمہ کو اس کار خیر میں شریک کیا جائے۔

کونسل نے کورونا مرض سے وفات پانے والے افراد کو احتیاط کے ساتھ غسل دینے کا اہتمام کیا جائے، ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے اور احتیاطی تدابیر اختیار رکتے ہوئے جنازہ و تدفین میں قریبی رشتہ داروں کو شرکت کی اجازت دی جائے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے اس عالمی وبا میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو میں پھنسے بے بس انسانوں کے تمام انسانی حقوق بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس ہر گزرتے دن کے ساتھ پھیل رہا ہے اور اب تک وائرس سے ملک بھر میں 2 ہزار 378 افراد متاثر اور 33 موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ملک بھر میں مکمل اور جزوی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اس سلسلے باجماعت نماز کی ادائیگی کے حوالے سے بھی خصوصی احکامات جاری کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں نماز ادا کرنے کی ہداقیت کی گئی تھی۔