پاکستان

کیمبرج انٹرنیشنل کے طالبعلموں کو گریڈ دینے کی نئی پالیسی کا اعلان

کیمبرج انٹرنیشنل نے اعلان کیا کہ مئی اور جون کے منسوخ امتحانات میں گریڈز دینے کا فیصلہ اسکولوں کیساتھ مل کر کیا جائے گا۔

کیمبرج اسسیسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ دنیا بھر میں مئی اور جون 2020 میں شیڈول بین الاقوامی امتحانات جیسے کیمبرج او لیول، آئی جی سی ایس ای، اے ایس اینڈ اے لیول اور دیگر منعقد نہیں ہوں گے۔

یہ فیصلہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے نتیجے میں کیا گیا تھا۔

اب کیمبرج انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ مئی اور جون کے منسوخ امتحانات میں گریڈز دینے کا فیصلہ اسکولوں کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔

آسان الفاظ میں امتحان کے بغیر طالبعلموں کو اگلی جماعت میں ترقی دینے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ہر طالبعلم کے گریڈ کا تعین شواہد کے ذریعے کی جائے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مختلف ممالک میں کیمبرج کی تعلیم حاصل کرنے والے تمام طالبعلموں کو منصفانہ اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ کوالیفکیشن ملے۔

بیان میں کہا گیا 'ہماری جانب سے اسکولوں سے مل کر مئی/جون کے امتحانات میں شرکت کرنے والے ہر مضمون کے ہر طالبعلم کے گریڈ کے لیے شواہد کی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں گے، ان میں کیمبرج آئی جی سی ایس سی، کیمبرج او لیول، کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس اینڈ اے لیول اور کیمبرج پرو یو کے طالبعلم شام ہوں گے'۔

ادارے کی جانب سے اسکولوں کی ہدایت کی گئی ہے وہ ایسے شواہد کے بارے میں سوچیں جن کو گریڈز کے لیے استعمال کیا جاسکے۔

بیان کے مطابق 'یہ شواہد امیدواروں کے کام پر مبنی ہوں جو انہوں نے مئی/جون 2020 امتحانات کی تیاری کے لیے مکمل کیا ہو'۔

شواہد جمع کرنے کے لیے اسکولوں کو کہا جائے گا کہ انہیں نئے کام جیسے نئے موک پیپرز، اسائنمنٹس یا طالبعلموں کو نامکمل کورس ورک مکمل کرکے فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اسکولوں کو شواہد کے تجزیے کا عمل اس وقت تک مکمل کرنا ہوگا جب کیمبرج انٹرنیشنل کی جانب سے 7 اپریل کو واضح گائیڈلائنز جاری کی جائیں گی اور اس عمل کو منصفانہ اور قابل اعتبار بنایا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ امیدواروں کے ساتھ بھی اسکولوں کے طالبعلموں کی طرح سلوک ہوگا اور انہیں بھی شواہد کی بنیاد پر گریڈز دیئے جائیں گے۔

ان کی انٹری کرنے والے مراکز ان پرائیویٹ طالبعلموں کے کام کی بنیاد پر شواہد کا تجزیہ کریں گے، ان کے سابقہ اسکول کے شواہد بھی قابل قبول ہوسکتے ہیں مگر والدین یا طالبعلموں کی جانب سے خود جمع کرائے جانے والے شواہد قابل قبول نہیں ہوں گے۔

کورونا وائرس: پنجاب میں ایک ہزار بستر کا ہسپتال 9 دن میں مکمل

کورونا کی ڈیوٹی کے دوران مرنے والے مسلمان ڈاکٹرز کو برطانیہ کا خراج تحسین

پاناما کا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے منفرد لاک ڈاؤن