دنیا

روس: کورونا کی غلط معلومات پھیلانے پر 5 سال کی سزا

روسی صدر ولادی میر پیوٹن اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے آرہے تھے۔

روس میں کورونا وائرس کے ایک ہی دن میں نئے 500 کیسز سامنے آنے کے بعد دارالحکومت ماسکو سمیت کئی علاقوں میں لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کردی گئی جبکہ وبا سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے والے افراد کے لیے سزا بھی متعین کردی گئی۔

روسی ایوان نے کورونا وائرس سے متعلق جھوٹی معلومات پھیلانے کے حوالے سے سخت سزائیں مقرر کرتے ہوئے 5 سال قید اور لاکھوں روپے جرمانے کی سزا کے قوانین بنا دیے ہیں۔

دی ماسکو ٹائمز کے مطابق روس کی پارلیمینٹ نے کورونا وائرس سے متعلق جھوٹی معلومات پھیلانے والے شخص کے لیے 5 سال جیل اور 25 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 40 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا کا قانون منظور کرلیا۔

روس میں 31 مارچ کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2337 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں 17 ہلاکتیں بھی ہو چکی تھیں۔

کورونا کے پھیلنے کے باوجود روس میں دیگر ممالک کی طرح لاک ڈاؤن کا نفاذ نہیں کیا گیا تھا جب کہ 30 مارچ کو بھی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے خطاب میں عوام کو بتایا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے حالات قابو میں ہیں۔

تاہم ولادی میر پیوٹن کے خطاب کے بعد رات دیر گئے روسی حکام نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نئے 500 کیسز سامنے آئے۔

برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق روس میں ایک ہی دن میں ریکارڈ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد دارالحکومت ماسکو سمیت کئی علاقوں کی مقامی حکومت نے لاک ڈاؤن نافذ کرتے ہوئے لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ماسکو کی مقامی حکومت نے لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کردی جب کہ صرف ان ہی افراد کو گھروں سے نکلنے کی اجازت دی گئی جو عوامی معاملات کی ملازمتیں کرتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماسکو کی مقامی حکومت نے شہریوں کو قریبی سبزی فروش اور اشیائے خور و نوش کی دکانوں تک جانے کی اجازت دے رکھی ہے، تاہم شہریوں کو ضروری کام کے بعد واپس اپنے گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ماسکو کی شہری حکومت کی جانب سے شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے کے احکامات کے بعد روس کے دیگر 27 علاقوں نے بھی شہریوں پر پابندیاں عائد کردیں اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیا گیا۔

روس میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے متاثر ہونے والے زیادہ تر افراد نوجوان بتائے جا رہے ہیں اور ان کی عمریں 18 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔

روسی حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ وہ تقریباً 20 لاکھ ایسے افراد کا علاج کر رہی ہے جن میں کورونا جیسی علامات ہیں، تاہم ان میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی۔

نصف روس میں گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد

روس کے خبر رساں ادارے طاس کے مطابق کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باوجود مکمل طور پر ملک بھر میں لاک ڈاؤن یا پابندیوں کا نفاذ نہیں کیا گیا البتہ روس کے نصف علاقوں میں لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ رشین فیڈریشن کی کم سے کم 30 کے قریب ریاستوں یا علاقوں میں پابندیاں نافذ کردی گئی ہیں اور لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

قرنطینہ توڑنے پر 6 لاکھ روپے تک جرمانہ

کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے بعد روسی حکام نے انتہائی سخت قوانین بھی متعارف کرائے ہیں اور قرنطینہ میں نہ رہنے والے افراد پر 3800 امریکی ڈالر تک کے جرمانے کے قوانین کا نفاذ کر دیا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے طاس کے مطابق روس کے ایوان زیریں نے کورونا وائرس کی وجہ سے گھروں تک محدود نہ رہنے والے افراد پر جرمانوں کی منظوری دے دی ہے اور قرنطینہ میں نہ رہنے والے افراد پر 191 سے لے کر 3800 امریکی ڈالر تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

رپورٹ کے مطابق عام شہری پر قرنطینہ توڑنے کے الزام میں 191 سے لے کر 510 امریکی ڈالر، سرکاری عہدیداروں پر 638 سے لے کر 1918 امریکی ڈالر جب کہ قانون سازوں اور اعلیٰ عہدیداروں پر 2550 سے لے کر 3800 امریکی ڈالر یا اس سے زائد کا جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، علاوہ ازیں ایسے افراد کو 30 دن تک جیل کی سزا بھی سنائی جا سکتی ہے۔

کورونا وائرس سے ہلاکتیں اندازوں سے کم ہیں، تحقیق

کورونا وائرس سے امریکا و فرانس میں ایران سے زیادہ ہلاکتیں

ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 2000 سے متجاوز، ہلاکتیں 26 ہوگئیں