’غریبوں کی مدد کرتے ہوئے ان کی عزت نفس سے مت کھیلیں‘
پاکستان کی نامور اداکارہ صنم جنگ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عوام سے اپیل کی کہ وہ اس مشکل وقت میں لوگوں کی مدد ضرور کریں تاہم ایسا کرتے ہوئے وہ ان کی عزت نفس سے نہ کھیلیں۔
صنم جنگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 10 سال کی ایک بچی کا خیراتی اداروں کے نام لکھا خط شیئر کیا۔
اس میں لکھا تھا کہ ’انکل اپنے کپڑے اور راشن واپس لے جائیں، پچھلے سال راشن اور کپڑے لیتے ہوئے ہماری تصویر اخبار میں چھپی تھی، عید کے دن محلے کے بچے ہمیں بھکاری بھکاری کہہ کر منہ چڑا رہے تھے، تب سے امی کو لوگ حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں‘۔
اداکارہ نے یہ خط شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’خدا کے لیے غریبوں کی مدد کرتے ہوئے، سوشل میڈیا پر اپنی واہ واہ کے لیے ان کی عزت نفس سے مت کھیلیں‘۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث اس وقت کئی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ کیے جارہے ہیں جس کے باعث سب سے زیادہ غریب طبقے کے افراد مسائل کا شکار ہورہے ہیں۔
ایسے میں کئی نامور شخصیات سامنے آکر اور چھپ کر ضرورت مندوں کی مدد کررہے ہیں۔
نومی انصاری، انوشے اشرف اور مایا علی ان چند نامور شخصیات میں سے ہیں جو ضرورت مندوں میں راشن تقسیم کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’دنیا بہتر ہورہی ہے، ہم اسے نقصان پہنچاتے ہوئے لاپرواہ ہوگئے تھے‘
خیال رہے کہ دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا سبب بننے والے نوول کورونا وائرس سے پاکستان میں بھی اموات اور نئے کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور ملک میں متاثرین کی تعداد 1600 سے تجاوز کرگئی جبکہ آج مزید 4 اموات کے بعد اب تک 21 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
کورونا وائرس ہے کیا؟
کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔
کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔
وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔
واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔