دنیا

کورونا کا شکار شہزادہ چارلس 5 دن بعد ہی قرنطینہ سے باہر آگئے

برطانوی شہزادے میں 25 مارچ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ اس سے قبل ہی گھر تک محدود ہوگئے تھے۔

کورونا وائرس کا شکار ہونے والے 71 سالہ شہزادہ چارلس محض 5 دن بعد ہی قرنطینہ سے باہر آگئے، وہ گزشتہ ہفتے 25 مارچ کو وبا سے متاثر ہوئے تھے۔

شہزادہ چارلس ملکہ برطانیہ کے بیٹے اور وہ شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کے والد ہیں، بادشاہت کے تخت پر بیٹھنے کے حوالے سے ملکہ برطانیہ کے بعد ان کا نمبر ہے۔

71 سالہ شہزادہ چارلس نے حفاظتی انتظامات کے پیش نظر کورونا کی تشخیص سے قبل ہی خود کو اہلیہ سمیت قرنطینہ میں منتقل کردیا تھا اور وہ لندن کے شاہی محل سے نکل کر اسکاٹ لینڈ چلے گئے تھے، جہاں انہوں نے ٹیسٹ کروایا جو مثبت آیا۔

شہزادہ چارلس میں 25 مارچ کو کورونا کی تشخیص کی تصدیق کی گئی تھی اور اسی دن ان کی اہلیہ 78 سالہ شہزادی کمیلا کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔

کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد شہزادے نے خود سخت قرنطینہ کرلیا تھا تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ وہ محض 5 دن بعد ہی قرنطینہ سے باہر آگئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے شاہی محل کے نمائندے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شہزادہ چارلس 30 مارچ کی دوپہر کو قرنطینہ سے باہر آگئے اور مجموعی طور پر وہ ایک ہفتے تک قرنطینہ میں رہے۔

عام طور پر کورونا وائرس کے مریض کو طبی ماہرین 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کرتے ہیں تاہم بعض مریضوں میں کورونا کی علامات انتہائی کم ہونے کی وجہ سے انہیں پہلے بھی گھر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی شہزادہ چارلس بھی کورونا کا شکار

شاہی محل کے نمائندے کا کہنا تھا کہ شہزادہ چارلس ڈاکٹروں کے مشورے سے ہی قرنطینہ سے باہر آئے اور ان میں کورونا کی اتنی شدید علامات نہیں تھیں تاہم وہ اب بھی گھر تک ہی محدود رہیں گے۔

شاہی ترجمان کا کہنا تھا کہ شہزادہ چارلس قرنطینہ سے نکلنے کے بعد بھی احتیاط برتیں گے اور ماہرین صحت کی ہدایات پر عمل کریں گے۔

خیال رہے کہ جہاں شہزادہ چارلس نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر لندن میں واقع شاہی محل کو چھوڑ کر اسکاٹ لینڈ میں اہلیہ سمیت رہائش اختیار کی تھی، اسی طرح ملکہ برطانیہ نے بھی کورونا وائرس کے پیش نظر شاہی محل چھوڑ کر شوہر شہزادہ فلپ کے ہمراہ یارکشائر میں واقع ونڈسر محل میں رہائش اختیار کرلی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا کے پھیلاؤ نے شہزادہ ولیم کے 'بادشاہ' بننے کی راہ ہموار کردی

ملکہ برطانیہ اور شہزادہ چارلس نے اس وقت شاہی محل چھوڑا تھا جب شاہی محل کے ایک ملازم میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت شہزادہ چارلس سمیت ان کی اہلیہ اور ملکہ برطانیہ سمیت ان کے شوہر کی صحت اچھی ہے اور ان میں کورونا کی کوئی علامات بھی ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔

تاہم دوسری جانب برطانیہ میں یہ چہ مگوئیاں پہلے ہی شروع ہوگئی تھیں کہ اگر ملکہ برطانیہ اور شہزادہ چارلس کو کورونا وائرس لاحق ہوتا ہے تو عارضی طور پر بادشاہت کی ذمہ داریاں شہزادہ ولیم ادا کریں گے جو بادشاہت کے حوالے سے تیسرے نمبر پر ہیں۔

لیکن اب سامنے آنے والی خبروں سے لگتا ہے کہ شاہی خاندان میں ایسے حالات نہیں ہوں گے کیوں کہ شہزادہ چارلس بھی قرنطینہ سے باہر آگئے جب کہ ملکہ برطانیہ میں تاحال کورونا کی علامات ہی نہیں پائی گئیں۔

کورونا سے ہلاکتیں 34 ہزار کے قریب پہنچ گئیں، متاثرین 7 لاکھ سے متجاوز

اسرائیلی ایجنسی موساد کا کورونا وائرس کے خلاف پُراسرار کردار

یورپ کا وہ ملک جو کورونا کے پھیلاؤ کے باوجود لاک ڈاؤن نہیں ہوا