پاکستان

زلفی بخاری کا خواجہ آصف کو ایک ارب ہرجانے کا نوٹس

جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے ذریعے خواجہ آصف نے میری ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی ہے،معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی

وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو ایک ارب ہرجانے کا نوٹس بھجواتے ہوئے جھوٹے اور من گھڑت الزامات فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

خیال رہے کہ خواجہ آصف نے الزام عائد کیا تھا کہ 'وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے زائرین کو تفتان سے پاکستان کے مختلف حصوں میں آنے کی اجازت دی اور بغیر ٹیسٹ کیے ملک کے مختلف حصوں میں جانے دیا جس سے ملک میں کورونا وائرس پھیلا'۔

مزید پڑھیں: خواجہ آصف کے الزامات بے بنیاد اور پروپیگنڈا ہیں، زلفی بخاری

زلفی بخاری نے خواجہ آصف کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے تفتان بارڈر کے ذریعے کسی کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کے عمل میں اپنا اثر و رسوخ استعمال نہیں کیا تھا۔

آج زلفی بخاری نے خواجہ آصف کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سے من گھڑت اور جھوٹے الزامات فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

زلفی بخاری نے کہا کہ میری مدت وزارت میں کم و بیش 9 لاکھ 50 ہزار پاکستانیوں کو بیرون ملک روزگار میسر آیا جبکہ ستمبر 2019 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ایک ارب 740 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان بھجوایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: زلفی بخاری نے زائرین کو تفتان سے آنے کی اجازت دی، خواجہ آصف

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز نے کہا کہ ہم نے تاریخ میں پہلی مرتبہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے پولیس فیسیلیٹیشن سینٹر قائم کیا اور ان اقدامات کے ذکر کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ 'میں نے پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت کا عزم مصمم کررکھا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ بیہودہ، لغو اور من گھڑت الزامات کے ذریعے خواجہ آصف نے میری ساکھ اور قومی مفادات پر کاری ضرب لگانے کی کوشش کی ہے۔

زلفی بخاری نے کہا کہ میں قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہا ہوں اور دسمبر 2018 میں سپریم کورٹ نے میرے بطور معاون خصوصی تقرر کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خواجہ آصف کو بھاگنے نہیں دوں گا، وہ معافی مانگیں یا عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زلفی بخاری کا خواجہ آصف کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

قانونی نوٹس کے ذریعے زلفی بخاری نے خواجہ آصف سے جھوٹے اور من گھڑت الزامات فوری واپس لینے اور اعلانیہ معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی کی جانب سے قانونی نوٹس 2002 کے ہتک عزت آرڈیننس کی دفعہ 8 کے تحت نوٹس بھجوایا گیا ہے اور خواجہ آصف کو الزامات کی واپسی اور معافی کے لیے 14 روز کی مہلت دی گئی ہے۔

زلفی بخاری نے واضح کیا کہ اگر خواجہ آصف نے ان کے ہتک عزت کے نوٹس کا جواب نہ دیا تو وہ قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

کورونا وائرس: مزید 7 افراد کا انتقال، ملک میں مجموعی اموات 24 ہوگئیں

شام، نیوزی لینڈ، بولیویا و یوراگوئے میں کورونا سے پہلی ہلاکتیں

کورونا وائرس : موبائل کمپنیوں کی صارفین کیلئے مفت اور سستی آفرز