کاروبار

امیر ممالک کورونا سے نمٹنے کے لیے غریب ممالک کو امداد دیں، آکسفیم

کورونا وائرس دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور غریب ممالک اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے، عالمی ادارہ

عالمی فلاحی ادارے آکسفیم نے دنیا کے امیر ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کورونا جیسی وبا سے نمٹنے اور اس سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے دنیا بھر کے غریب ممالک کو مالی مدد فراہم کریں۔

آکسفیم کے مطالبے سے قبل ہی اقوام متحدہ اور عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر فلاحی ادارے بھی اس طرح کا مطالبہ کر چکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ نے کورونا سے متاثرہ ممالک کے لیے بھی 2 اب ڈالر امداد کی تقسیم کا آغاز کر دیا ہے۔

عالمی فلاحی اداروں کے علاوہ بھی امریکا جیسے امیر ممالک نے کورونا سے نبرد آزما ممالک کے لیے فنڈز کا اعلان کر رکھا ہے تاہم آکسفیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اب تک غریب ممالک کے لیے ہونے والے اعلانات سے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

رائٹرز تھومسن فاؤنڈیشن کے مطابق آکسفیم نے 30 مارچ کو دنیا کے امیر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ کورونا وائرس جیسی عالمی وبا سے نمٹنے والے غریب ممالک کے لیے بہت بڑی امداد رقم کی فراہم کریں۔

رپورٹ کے مطابق آکسفیم نے دولت مند ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ افریقہ اور ایشیا کے غریب ممالک کے لیے کم سے کم 160 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کریں۔

آکسفیم کا کہنا تھاکہ اس وقت دنیا بھر کے تین ارب لوگ صاف پانی سے محروم ہیں جب کہ دنیا بھر میں لاکھوں افراد بنیادی صحت کی سہولت سے بھی محروم ہیں۔

عالمی ادارے کے مطابق غریب ممالک پہلے ہی صحت کی سہولیات اور مناسب خوراک سے محروم ہیں اور کئی ممالک میں رہنے والے مہاجرین بھی وبائی مرض کے نشانے پر ہیں اور وہاں کوئی بھی آئسولیشن مرکز نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: اقوام متحدہ کے 2 ارب ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز

آکسفیم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے جہاں دنیا بھر کے لاکھوں بچے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، وہیں اس وبا سے 70 فیصد خواتین کے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور خواتین دنیا بھر میں صحت کی خدمات سر انجام دینے سمیت دیگر کئی رضاکارانہ کام بھی تنخواہ کے بغیر سر انجام دیتی ہیں۔

آکسفیم نے دنیا کے امیر ترین گریڈ ٹوئنٹی (جی ٹوئنٹی) ممالک کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن انداز سے نبھائیں اور وہ غریب ممالک کے لیے کم سے کم 160 ارب ڈالر کی فوری امداد کا اعلان کریں۔

عالمی ادارے نے دنیا کے دولت مند ممالک پر زور دیا کہ وہ افریقہ سمیت جنوبی ایشیائی ممالک سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے لیے کورونا سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کا اعلان کریں۔

عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ اس وقت غریب ممالک کی 40 فیصد آبادی صاف پانی، غذائی قلت اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کا شکار ہے اور وہاں پر مہاجرین کی بھی بہت بڑی تعداد ایسے ہی مسائل سے نبرد آزما ہے۔

آکسفیم کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے بھی 80 فیصد طلبا متاثر ہوئے ہین اور وہ کئی ہفتوں سے تعلیم سے محروم ہیں تاہم غریب ممالک کے طلبہ اسکول کھلنے کے بعد بھی نشانے پر ہوں گے اس لیے ایسے ممالک کی مدد کی جانی چاہیے۔

کورونا سے ہلاکتیں 34 ہزار کے قریب پہنچ گئیں، متاثرین 7 لاکھ سے متجاوز

شام، نیوزی لینڈ، بولیویا و یوراگوئے میں کورونا سے پہلی ہلاکتیں

بھارت میں ٹرین کی کوچز کو آئسولیشن وارڈ بنانے کا فیصلہ