یہی وجہ ہے کہ اب متعدد ممالک میں آن لائن ایسی اسکریننگ ویب سائٹس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، جہاں لوگ اپنی علامات کے بارے میں جان کر کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے بارے میں جان سکتے ہیں۔
اگر آپ کو کووڈ 19 کا شبہ ہے تو اس کے لیے اب آپ ایپل کی اسکریننگ ویب سائٹ www.apple.com/covid19 سے مدد لے سکتے ہیں جبکہ آئی فونز میں آئی او ایس ایپ کو بھی استعمال کیا جااسکتا ہے۔
درحقیقت دیگر ویب سئٹس کے مقابلے میں ایپل کی ویب سائٹ بہت سادہ اور استعمال میں آسان ہے۔
اس میں تحفظ میں مددگار نکات کے ساتھ ایک سادہ اسکریننگ ٹول دیا گیا ہے جس سے آپ بہت حد تک ٹھوس اندازہ لگاسکتے ہیں کہ آپ کو کووڈ 19 کے ٹیسٹ کی ضرورت ہے یا نہیں۔
س کے لیے سائٹ میں صارف سے کچھ سوالات پوچھے جائیں گے جن کے جواب کے مطابق انہیں مشورہ دی اجائے گا کہ انہیں کیا کرنا چاہیے، یعنی ٹیسٹ کے لیے حکام سے رجوع کریں، ٹیسٹ کی ضرورت نہیں، سماجی فاصلے یا قرنطینہ وغیرہ۔
ایپل کی ایپ تو فی الحال امریکا تک محدود ہے مگر ویب سائٹ کو دنیا بھر میں صارفین ڈیسک ٹاپ اور موبائل فونز پر چلاسکتے ہیں۔
ایپل کا کہنا ہے کہ اسکریننگ ٹول میں کمپنی جوابات کو جمع نہیں کرتی اور صارف کی شناخت والی تفصیلات کو اکٹھا نہیں کیا جاتا۔
بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اس عالمی وبا کے حوالے سے معلومات تک آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں۔
گوگل کی جانب سے گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کی اسکریننگ کے لیے وہب سائٹ متعارف کرائی گئی تھی جو کہ امریکا تک ہی محدود ہے۔
امریکا کے ادارے سی ڈی سی کی جانب سے بھی مائیکروسافٹ ہیلتھ کیئر بوٹ سروس میں آن لائن ایسسمنٹ چیٹ بوٹ کو پیش کیا گیا۔
فیس بک نے 19 مارچ کو کورونا وائرس انفارمیشن سینٹر نیوزفیڈ پر سب سے اوپر متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔
یہ انفارمیشن سینٹر فیس بک کا نیا فیچر ہے جس کا مقصد وائرس کے حوالے سے حکومتوں اور طبی محققین کی جانب سے فراہم کی جانے والی کارآمد معلومات لوگوں تک پہنچانا ہے جبکہ غلط اطلاعات پھیلنے کی شرح کم از کم کرنا ہے۔
یہ انفارمیشن سینٹر رئیل ٹائم میں اپ ڈیٹ ہوگا، جبکہ عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر آفیشل ذرائع سے نئی معلومات اور تجاویز فراہم کی جائیں گی۔