کورونا وائرس: عوام پر گیس کی مد میں اضافی بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ
وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں عوام پر گیس کی مد میں کسی قسم کا اضافی بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق نے ویڈیو پیغام کے ذریعے اجلاس کی تفصیلات آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں عام صارفین کی مشکلات، مسائل اور ان کے تدارک کے لیے جامع حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے وزیر توانائی کو ہدایات دی ہیں کہ صارفین پر گیس کی قیمتوں کا بوجھ نہ ڈالا جائے اور بین االقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے کے تحت گیس کی قیمتیں بڑھانے کا عمل مؤخر کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ پہلے سے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے عوام پر بوجھ کم کیا جائے، گیس کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے سوئی سدرن گیس لمیٹڈ (ایس ایس جی پی ایل) اور سوئی ناردرن گیس لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اپنی اپنی کمپنیوں میں گراس کٹنگ کو یقینی بنانے کے ساتھ کفایت شعاری اور گیس چوری کے حوالے سے برقت اور مؤثر اقدام یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کمپنیوں کو قیمتوں میں کمی، ریونیو ہدف کم کرنے کی ہدایت
عمران خان نے ہدایت دی کہ گیس چوری کا صارفین پر بوجھ ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں اور اس سیکٹر میں اصلاحات لائی جائیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گیس چوری کی روک تھام کے لیے فوری طور پر ادارہ جاتی اصلاحات متعارف کرائی جائیں، کابینہ کی توانائی کمیٹی اصلاحاتی ایجنڈا اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں لائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزارت توانائی کو ہدایت دی کہ دیہی علاقے کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے صنعتی اور کمرشل سیکٹر میں گیس کے استعمال کے لیے متبادل دن تجویز کیے جائیں، انہیں ایل این جی اور دیگر گیس کے ذرائع پر منتقل کیا جائے اور عام صارفین کو گیس فراہم کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام پر کوئی اور بوجھ نہیں ڈالیں گے، پہلے بوجھ کم کرنے کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے اور ایسا پروگرام متعارف کرایا جائے جس میں گیس صارفین کو بلنگ کے حوالے سے سہولت ہو۔
معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر اعظم نے معاشی ریلیف پیکیج پر فوری عملدرآمد کے لیے دونوں گیس کمپنیوں کو صارفین سہولیات مرکز بنانے کی ہدایات دیں تاکہ معاشی ریلیف پیکج پر تیزی سے عملدرآمد یقینی ہو سکے۔
مزید پڑھیں: گیس کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافے کا امکان
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل پالیسی میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے حکومت نے گیس کی 2 کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائیریکٹرز اور منیجنگ ڈائریکٹرز کو باضابطہ طور پر صارفین کو کم قیمتوں کے ذریعے ریلیف پہنچانے کے لیے ریونیو کے بڑے حصے کو چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔
ایک مراسلے میں پیٹرولیم ڈویژن نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) اور سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے چیئرپرسنز کو صارفین کے لیے قیمتوں میں ریونیو ضروریات کو کم کرنے کے لیے اپنے بورڈز سے منظوری لینے کی ہدایت کی تھی۔
مراسلے میں کمپنیوں کو اپنے اَن اکاؤنٹڈ فار گیس (یو ایف جی) کے بینچ مارک اوگرا کے منظور شدہ 6.3 فیصد سے کم کر کے 4 فیصد کرنے کی ہدیات کی گئی جس سے گیس کمپنیوں کے ریونیو میں ایک سال میں 10 ارب روپے کی کمی آجائے گی۔