ایران: کورونا سے بچنے کے لیے زہریلا کیمیکل پینے سے 300 افراد ہلاک
کورونا سے شدید متاثرہ ممالک میں شمار ہونے والے ایران میں درجنوں افراد نے کورونا سے بچنے کے لیے فیکٹریوں میں کام آنے والا زہریلا کیمیکل پی لیا جس کی وجہ سے کم سے کم 300 افراد ہلاک جب کہ ایک ہزار سے زائد تشویش ناک حالت میں مبتلا ہوگئے۔
ایران میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے خوف پھیلا ہوا ہے اور وہاں جزوی لاک ڈاؤن ہے جب کہ مذہبی عبادت گاہوں سمیت عوامی مقامات کو بھی بند کردیا گیا ہے۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لیے زہریلا کیمیکل پینے سے قبل بھی وہاں رواں ماہ وائرس سے بچانے کی افواہ پر زہریلی شراب پینے سے کم سے کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایران کی سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے بچاؤ کی جھوٹی خبریں اور ٹوٹکے وائرل ہونےکے بعد کئی افراد ان پر یقین کرکے زہریلی چیزیں کھانے اور پینے سے بھی گریز نہیں کر رہے ہیں، جس وجہ سے وہاں حالات مزید بدتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں ایرانی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زہریلا کیمیکل پینے سے 27 مارچ تک کم سے کم 300 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ ایک ہزار کے قریب افراد کو تشویش ناک حالت میں ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جہاں زہریلا کیمیکل پینے سے درجنوں افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں، وہیں کیمیکل پینے والے متعدد افراد اگرچہ مرنے سے بچ گئے ہیں، تاہم انہیں اور کئی طرح کے مسائل ہوگئے ہیں جن میں سے بینائی بھی ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران: کورونا کے 'علاج کی افواہ' پر زہریلی شراب سے 27 افراد ہلاک
رپورٹ کے مطابق زہریلا کیمیکل پینے والے ایک 5 سال بچے کی اگرچہ زندگی بچ گئی، تاہم اسکی بینائی ختم ہوگئی اور اس کا انتہائی تشویش ناک حالت میں علاج جاری ہے۔
خبر رساں ادارے نے رپورٹ میں ایران کی وزارت صحت کے ساتھ کام کرنے والے ایک ڈاکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ زہریلا کیمیکل پینے سے حالیہ اموات 300 تک جا پہنچی ہیں، تاہم زہریلا کیمیکل پینے سے ملک میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 480 تک جا پہنچی ہے اور اس سے بیمار ہونے والے افراد کی تعداد بھی 2500 تک جا پہنچی ہے۔
تاہم ڈاکٹر نے یہ واضح نہیں کیا کہ زہریلا کیمیکل پی کر ہلاک ہونے والے 480 افراد کو کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد میں شامل کیا گیا ہے یا نہیں۔
ایران میں کورونا وائرس کے باعث بھی 27 مارچ کی شام تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 2200 سے زائد ہوچکی تھی، تاہم حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں میں کیمیکل اور رواں ماہ مارچ کے آغاز مین شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد بھی شامل ہیں یا نہیں۔
ایران میں کورونا سے بچنے کے لیے جھوٹی خبروں اور ٹوٹکوں پر عمل کرکے زہریلے کیمیکل پینے والے افراد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر حسین حسنین کا کہنا تھا کہ اس وقت ایرانی حکام کو نہ صرف کورونا جیسی عالمی وبا سے نمٹنے کے چیلنج درپیش ہیں بلکہ وہ افواہوں پر زہریلے کیمیکل پینے والے افراد کی زندگیاں بچانے میں بھی مصروف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کورونا وائرس کے مریضوں سمیت کوورونا سے بچنے کے لیے کیمیکل پینے والے متاثرہ افراد کا بھی علاج کر رہی ہے اور اس وقت محکمہ صحت پر کافی دباؤ ہے۔
مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے ہر 10 منٹ میں ایک شخص ہلاک
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اگرچہ ایران میں دیگر اسلامی اور خطے کے پڑوسی ممالک سے کورونا وائرس کے زیادہ مریض ہیں، تاہم وہاں پر گزشتہ ایک ہفتے سے کورونا کے مریضوں میں کمی دیکھی جا رہی ہے اور اس وقت ایران کورونا سے متاثرہ افراد کے حوالے سے ساتویں نمبر پر ہے۔
گزشتہ ہفتے کے آغاز تک ایران کورونا وائرس کے حوالے سے اٹلی اور اسپین کے بعد تیسرے نمبر پر تھا، تاہم گزشتہ ایک ہفتے سے جہاں ایران سے کورونا کے کیسز کم سامنے آئے ہیں، وہیں جرمنی، فرانس اور امریکا میں زیادہ کیس آنے سے ایران کورونا کے مریضوں کے حوالے سے پیچھے چلا گیا۔
ایران میں 27 مارچ کی شام تک کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے زائد ہو چکی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد 2200 سے زائد ہوچکی تھی۔
اسی طرح دنیا بھر میں 27 مارچ کی شام تک کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 5 لاکھ 37 ہزار سے زائد ہوچکی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہزار 110 تک جا پہنچی تھی۔