اٹلی میں ہلاکتیں چین سے لگ بھگ دوگنا زیادہ ہوچکی ہیں اور ان حالات میں ایک معمر خاتون کی جانب سے اس بیماری کو شکست دے کر صحت یاب ہونا اچھی خبر قرار دیا جارہا ہے۔
الما کلارا کورسینی نامی خاتون کو شمالی اٹلی کے علاقے موڈینا کے ایک ہسپتال میں 5 مارچ کو داخل کرایا گیا تھا۔
اتنی زیادہ عمر کے ہونے کے باوجود خاتون نے کووڈ 19 کے خلاف جنگ اینٹی وائرل ادویات کے بغیر لڑی۔
انہوں نے مقامی میڈیا کو بتایا 'میں ٹھیک ہوں، میں بالکل ٹھیک ہوں، ڈاکٹر اور طبی عملے نے صحت یابی میں بھرپور مدد کی، وہ سب زبردست ہیں جنہوں نے میری نگہداشت کی'۔
اب وہ ہسپتال سے نرسنگ ہوم واپس لوٹ چکی ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایران میں ایک بے نام 103 سالہ خاتون کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا شکار ہوئیں اور صحت یاب بھی ہوگئیں۔
اس سے قبل ایران کے شہر کرمان میں بھی ایک 91 سالہ شخص اس وائرس کو شکست دینے میں کامیاب رہے تھے اور وہ رواں ہفتے ہی ہسپتال سے گھر واپس گئے۔
مگر 103 سالہ خاتون اب تک کی سب سے معمر شخصیت ہیں جنہوں نے اس خطرناک وائرس کو شکست دی ہے۔
اس سے قبل چین میں رواں ماہ ہی ایک سو سالہ شخص بھی کووڈ19 میں مبتلا ہوئے اور ووہان کے ایک ہسپتال میں 13 دن کے علاج کے بعد صحت یاب ہوگئے۔
نوجوان افراد میں اس وائرس سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے مگر ہوتا ضرور ہے جبکہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اسی طرح کسی بیماری جیسے نظام تنفس کے امراض، امراض قلب اورر ذیابیطس کے مریضوں میں بھی یہ امکان بڑھ جاتا ہے۔