کورونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات کے باوجود عالمی اسٹاک مارکیٹس مندی کا شکار
عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے باوجود یورپی اسٹاک مارکیٹس کورونا وائرس کے خوف سے خسارے کی نئی شرح کو چھونے لگیں۔
لندن کا ایف ٹی ایس سی 100 انڈیکس 4 فیصد سے زائد گرگیا جبکہ فرینکفرٹ اور پیرس میں مرکزی انڈیکس مزید 3 فیصد گرا قبل ازیں ایشیائی مارکیٹس تیزی سے گر رہی تھیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں معیشت کے ایک فرضی تعطل پر آنے کے ساتھ خام تیل کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ وہ خدشات ہیں جن کا سامنا پالیسی میکرز کررہے ہیں تاکہ آنے والی عالمی کساد بازاری کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں 2008 کے بعد سب سے برا ہفتہ ریکارڈ
آرگنائزیشن برائے اکنامک کووآرڈنیشن اینڈ ڈیولپمنٹ (او ای سی ڈی) نے دنیا کو خبردار کیا کہ کورونا وائرس کے باعث معیشت پر ہونے والے اثرات سے بحالی میں برسوں لگ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے او ای سی ڈی کی سیکریٹری جنرل ایجنل گوریا نے کہا کہ اقتصادی دھچکا مالیاتی بحران سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور یہ کہ ممالک اس سے جلد نکل آئیں گے محض خوش فہمی ہے۔
ادھر ایشیا میں عالمی معاشی بحران کے اثرات نمایاں ہیں اور ہانک کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس تقریباً 5 ٖفیصد گر گیا جبکہ چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 2۔4 فیصد کمی ہوئی تاہم نیوزی لینڈ کے مین شیئر انڈیکس نے 10 فیصد سے زائد کمی کے ساتھ دن کا آغاز کیا لیکن 7.6 فیصد کے قریب تک بحال ہوگیا۔
دوسری جانب سڈنی میں اے ایس ایکس 200 انڈیکس ابتدائی کاروبار کے دوران 7 فیصد گر گیا اور کاروبار کے اختتام پر 5.6 فیصد پر بند ہوا۔
مزید پڑھیں: کورونا کی بدترین صورتحال میں پاور کمپنیوں کا اہم ملازمین کو روکنے کا امکان
اسی طرح بھارت میں جہاں 14 گھنٹوں کے کرفیو کا اعلان کیا گیا تھا اس کا سینیکس انڈیکس 10 فیصد گرنے کے بعد 45 منٹ کے لیے ٹریڈنگ روک دی گئی تاہم اس کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رہا اور 12 فیصد کی کمی ہوئی۔
ادھر کاروبار اور بڑے پیمانے پر سفری بندشوں سے دنیا بھر میں توانائی کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے ایسے میں بینٹ خام تیل فیوچر 5 فیصد سے زائد حد تک گر گیا اور اس کی قیمت 26 ڈالر فی بیرل سے بھی کم ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اس صورتحال کی ایک وجہ اس خوف کا بڑھنا بھی ہے کہ دنیا بھر میں حکام عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں آنے والی اس سست روی کے اثرات سے لڑنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائیں گے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں ممالک 14 ہزار 500 سے زائد ہلاکتوں کا سبب بننے والے اس وائرس کا پھیلاؤ کم کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کررہے ہیں جس میں عوام کو گھروں میں رہنے کا حکم، شراب خانوں اور ریسٹورنٹس بند کرنے کی ہدایات بھی شامل ہیں۔