21 مارچ تک آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے کی شادی 6 مارچ کو ہوئی اور اس میں شریک 37 مہمانوں میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی تشخیص ہوچکی ہے۔
سڈنی مارننگ ہیرالڈ سے بات کرتے ہوئے اس جوڑے نے بتایا کہ اس خبر نے ان کی دنیا کو 'اندھیر' کردیا ہے۔
37 سالہ اسکاٹ میگس نے بتایا ' ہم نے کبھی اس کا تصور نہیں کیا تھا'۔
نوبیاہتا جوڑے میں بھی اس وائرس کا ٹیسٹ مالدیپ سے سڈنی واپس پہنچنے پر ہوا مگر وہ اس سے محفوظ قرار پائے۔
اسکاٹ میگس کا کہنا تھا 'یہ ناقابل یقین ہے، ہم پوری رات لوگوں سے گلے ملتے رہے، میرے پاس وضاحت کے لیے الفاظ نہیں، یقین کرنا بھی مشکل ہے'۔
آسٹریلیا میں اب تک کورونا وائرس کے 13 سو سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، 7 مریض ہلک اور 88 صحت یاب ہوچکے ہیں۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے جمعے کو غیرملکیوں کے لیے ملک کی سرحد بند کردی جبکہ رواں ہفتے سو سے زائد افراد پر مشتمل غیرضروری اجتماع پر بھی پابندی عائد کی گئی۔
تاہم اسکاٹ میگس اور ان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ جس وقت ان کی شادی ہوئی، اس وقت تک اس طرح کی پابندیوں کا اطلاق نہیں ہووا تھا۔
اسکاٹ میگس کے مطابق ' چند دنوں میں آسٹریلیا بالکل بدل کر رہ گیا ہے، جب ہماری شادی ہوئی تو کوئی سفری یا اجتماع پر پابندیاں نہیں تھیں اور ہمیں اب جو معلومات حاصل ہے، اس کا علم پہلے ہوتا، تو ہم کبھی لوگوں کو خطرے میں نہیں ڈالتے'۔
تاہم اب 37 افراد کی بیماری کی خبر پھیلنے پر اس جوڑے اور شادی میں شریک دیگر افراد کو آن لائن بہت زیادہ نفرت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
دولہا نے یاہو نیوز کو بتایا 'جب پہلی بار ہمیں اس کا علم ہوا تو سکتے میں آگئے تھے اور اپنے دوستوں کے تحفظ کے خواہشمند تھے، مگر عناصر ہمارے کنٹرول سے باہر تھے، ہماری شادی صفحہ اول کی نیوز بن جائے گی، اس کا ہم نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا'۔