امپرئیل کالج لندن نے میڈیکل کے چھٹے سال کے 280 طالبعلموں کے امتحانات گزشتہ ہفتے آن لائن لیے اور یونیورسی کا ماننا ہے کہ ایسا دنیا میں پہلی بار ہوا ہے۔
یونیورسٹی کی جانب سے یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب میڈیکل کے آخر سال کے طالبعلموں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے تھا کہ امتحانات کو ملتوی کیا جائے اور متعدد نے خدشہ ظاہر کیا کہ آن لائن امتحانات سے اچھے طالبعلموں کو نقصان بھی ہوسکتا ہے کیونکہ نوجوانوں کی نگرانی کرنے والا کوئی نہیں ہوگا تو وہ اس کا ناجائز فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی، ایڈنبرگ یونیورسٹی، برسٹل اور لندن کالج یونیورسٹی کے طالبعلموں نے کیمبرج یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹس کے اس مطالبے کی حمایت کی تھی کہ فائنل امتحانات پر مکمل نظرثانی کی جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ یا تو طالبعلموں کو اب تک کے کام کے مطابق نمبر دیئے جائیں یا امتحانات کو کچھ عرصے کے لیے ملتوی کردیا جائے۔
مگر ایسا لگتا ہے کہ برطانوی یونیورسٹیوں کی جانب سے امپرئیل کالج کی حکمت عملی کو اپنایا جاسکتا۔
امپرئیل کالج کے انڈرگریجویٹ میڈیسین کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر امیر سام کے مطابق ہماری معلومات کے مطابق یہ آخری سال کے طالبعلموں سے آن لائن طریقے سے لیا جانے والا دنیا میں پہلا اوپن بک امتحان ہے، جس میں طالبعلموں کو ہر طرح کے مواد تک رسائی کی اجازت ہوگی جس کی امتحانات میں ضرورت ہوسکتی ہے۔
اس سلسلے میں بدھ اور جمعے کو طالبعلموں سے امتحاناات لیے گئے اور کمپیوٹر کے ذریعے انہوں نے مریض کی حالت کی تشخیص کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا، جس کے بعد تین گھنٹوں تک ڈیڑھ سو سوالات کے جواب دیئے، یعنی ہر سوال کے جواب کے لیے انہیں 72 سیکنڈ ملے۔