مگر ایک خاندان ایسا ہے جس کے 4 افراد اس وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایلزبتھ فیوسو نامی خاتون جس وقت اپنے بڑی بہن کی موت کا غم منارہی تھی تو انہیں ایک اور فون کال میں بتایا گیا کہ بڑے بھائی بھی اس بیماری کے باعث چل بسا ہے۔
پھر کچھ دن بعد ہسپتال میں ماں کی وفات کے بارے ےمیں علم ہوا اور اگلے دن ایک اور بھائی بھی ہلاک ہوگیا۔
ریاست نیوجرسی کی اس خاتون کی پہلے بڑی بہن کا انتقال ہوا،، اس کے ایک ہفتے بعد ماں، 2 بھائی بھی دم توڑ گئے۔
مگر معاملہ یہاں رکتا نہیں بلکہ اس خاندان کے مزید 3 افراد اس وقت ہسپتال میں داخل ہیں جبکہ 19 مزید میں اس کی تشخیص ہونا باقی ہے۔
اس وقت ہسپتال میں موجود 2 افراد اس وقت لائف سپورٹ پر ہیں جبکہ ایک کی حالت مستحکم ہے۔
اور اس خاندان میں وائرس کے پھیلائو کی وجہ سماجی فاصلے کی ہدایات کو نظرانداز کرکے رواں ماہ خاندان کے ایک کھانے کی دعوت کو قرار دیا جارہا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق ریاست نیوجرسی میں جس پہلے شخص کی ہلاکت اس وائرس سے ہوئی، وہ اس دعوت میں شریک ہوا تھا اور ممکنہ طور پر وائرس کو اس خاندان میں منتقل کردیا۔
مختلف تحقیقی رپورٹس میں سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ نئے نوول کورونا وائرس کے 10 فیصد سے زیادہ مریضوں میں یہ مرض ایسے افراد سے منتقل ہوا جو متاثر تو تھے مگر ان میں علامات ظاہر نہیں ہوئی تھی۔