کورونا وائرس کے باعث کانز فلم فیسٹیول ملتوی
دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کا اعزاز رکھنے والے معروف کانز فلم فیسٹیول کے کورونا وائرس کے باعث موخر کردیا گیا۔
تقریبا 3 ہفتوں تک جاری رہنے والے کانز فلم فیسٹیول میں دنیا بھر سے شوبز و فیشن کی دنیا کی شخصیات شرکت کرتی ہیں جب کہ اس میں فلموں کی نمائش سمیت متعدد شعبہ جات میں ایوارڈز بھی دیے جاتے ہیں۔
کانز فلم فیسٹیول کا میلہ 15 دن سے زیادہ دن تک جاری رہتا ہے اور یہ میلہ ہر سال موسم بہار میں یورپی ملک فرانس کے شہر کانز میں سجتا ہے، جہاں دنیا بھر کے ستارے 2 ہفتوں سے زائد دن کے لیے جمع ہوتے ہیں۔
اس سال کانز فلم فیسٹیول کا میلہ مئی میں سجنا تھا تاہم دنیا بھر میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے اسے موخر کردیاگیا۔
برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق کانز فلم فیسٹیول کی انتظامیہ نے جاری کیے گئے مختصر بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ مئی میں کانز فلم فیسٹیول نہیں ہوگا۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ کانز فلم فیسٹیول کا انعقاد 12 سے 23 مئی تک ہونا تھا تاہم اب کورونا وائرس کی وجہ سے فلم فیسٹیول منعقد نہیں ہوگا۔
انتطامیہ نے واضح کیا کہ کانز فلم فیسٹیول کا ہر سال ہونے والا میلہ اب جون کے آخر یا پھر جولائی کے آغاز یا وسط میں ہوگا تاہم اس حوالے سے فی الحال کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
کانز فلم کو ملتوی کیےجانے سے قبل ہی فرانس سمیت دیگر یورپی ممالک اور امریکی ممالک سمیت دنیا بھر میں ہونے والے فلم و میوزک فیسٹیولز کو ملتوی کردیا گیا تھا۔
جب کہ اب خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ تین سے 4 ماہ کے دوران دیگر فلمی میلے اور میوزک فیسٹیولز کو بھی موخر کردیا جائے گا،
فرانسیسی حکومت نے پہلے ہی ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے باعث لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جب کہ ملک بھر میں جزوی لاک ڈاون بھی نافذ ہے۔
فرانس میں گزشتہ ہفتے سے کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور 20 مارچ کی سہ پہر تک وہاں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہزار کے قریب پہنچ چکی تھی۔
فرانس کے علاوہ یورپ کے دیگر ممالک جن میں اٹلی، اسپین، جرمنی اور برطانیہ سرفہرست ہیں، وہاں بھی کورونا کے کیسز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔
یورپی ممالک میں 20 مارچ کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ سے زائد ہو چکی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 5 ہزار تک جا پہنچی تھی۔
20 مارچ کی سہ پہر تک دنیا بھر میں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 45 ہزار سے زائد ہوچکی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہزار 30 تک جا پہنچی تھی۔