پاکستان

کورونا وائرس: خیبرپختونخوا حکومت کا ریسٹورنٹس، بیوٹی پارلرز بند کرنے کا اعلان

صوبے میں کرفیو نہیں لگارہے، راشن اور ادویات کی دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہیں گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
|

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں کرفیو لگانے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اشیائے ضروریات کی دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہیں گی۔

پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کورونا سے متعلق ٹاسک فورس کے اجلاس میں بڑے فیصلے کیے گئے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متعلق ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے جبکہ کچھ دنوں میں مزید ٹیلی فون لائن قائم کر رہے ہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شادی ہالز پر پابندی کے علاوہ اب ہم نے گھروں اور نجی مقامات پر تقاریب پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ، کے پی میں کورونا وائرس کے مزید کیسز، ملک میں متاثرین کی تعداد 249 ہوگئی

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جمعہ کے روز سرکاری دفاتر میں 12 بجے چھٹی ہوگی جبکہ عام دنوں میں معمول کے اوقات کار صبح 10 سے سہ پہر 4 بجے تک کردیئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ عوام کی سہولت کے لیے اشیائے ضروریات کی دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہیں گی جبکہ باقی بازار اور مارکیٹیں شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ غیر ضروری بازار میں نہ جائیں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم نے بچوں کو تعطیلات اس لیے نہیں دیں کہ وہ سیاحتی مقام جاکر چھٹیاں منائیں، لہٰذا ہم نے سیاحتی مقامات پر جانے پر بھی پابندی لگادی ہے۔

محمود خان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری اجلاسوں میں صرف 5 لوگ شریک ہوں گے تاہم اگر کسی اور کی ضرورت ہوئی تو وہ ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرسکتے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کے سوا وزیر مملکت اور تمام وزرا کے دفاتر کو عارضی طور پر بند کر رہا ہوں تاکہ وہاں لوگوں کا رش نہ ہو۔

خیبرپختونخوا حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات

یہ بھی پڑھیں: نیا کورونا وائرس فضا میں گھنٹوں اور سطح پر کئی دنوں تک رہ سکتا ہے، تحقیق

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 19 تک ہوگئی ہے جبکہ ملک میں یہ تعداد اب تک 249 تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

سماجی رابطوں میں فاصلہ، کورونا وائرس سے بچنے میں کتنا مددگار؟

جینیفر لوپیز 50 سال کی عمر میں اتنی فٹ اور کامیاب کیسے ہیں؟

پاکستان میں کورونا وائرس سے 2 افراد ہلاک، متاثرین کی تعداد 301 ہوگئی