لائف اسٹائل

جینیفر لوپیز 50 سال کی عمر میں اتنی فٹ اور کامیاب کیسے ہیں؟

امریکی گلوکارہ جے لو نے انٹرویو میں کورونا وائرس سے حفاظت کے لیے خواتین کو گھر سے کام کرنے اور فٹ رہنے کا مشورہ دیا۔

امریکی گلوکارہ، موسیقار، ڈانسر، فیشن ڈزائنر اور لکھاری جینیفر لوپیز جنہیں پیار سے ’جے لو‘ بھی کہا جاتا ہے، وہ ادھیڑ عمر میں بھی کم عمر اور خوبرو لڑکیوں کی طرح نظر آتی ہیں۔

لیکن آخر وہ 50 سال کی ہونے کے باوجود اتنی کامیاب کیسے ہیں؟ اس حوالے سے انہوں نے خود ایک انٹرویو میں بات کی۔

ایلے میگزین کو دیے ایک انٹرویو میں جینیفر لوپیز کا کہنا تھا کہ ’کاش جب میں جوان تھی تو 50 سال کی عمر کا ہونے کے حوالے سے اور بہت کچھ جان پاتی، جب میں 20 برس کی تھی تو مجھے یاد ہے کہ میں بس یہی سوچتی تھی کہ 50 کی ہونے کے بعد سب کچھ ختم ہی ہوجاتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: 10 دن تک چینی سے دوری پر جینیفر لوپیز پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

انہوں نے مزید کہا کہ ’آج میرے پاس بہت تجربہ ہے، اگر میں اس تجربے کا استعمال کروں تو اس سے مجھے اور بہت فائدہ ہوگا، خواتین سے یہ کہا جاتا ہے کہ ایک عمر کے بعد کامیابی ملنا مشکل ہوتی لیکن میں نے یہ جانا کے اصل میں جو ہوتا ہے وہ بالکل الٹ ہے‘۔

خیال رہے کہ جنیفر لوپیز آج بھی بہت فٹ ہیں جن کا شمار کامیاب ستاروں میں کیا جاتا ہے، 50 سالہ جینیفر لوپیز کے لیے عمر صرف نمبر ہے۔

اداکارہ و گلوکارہ نے مزید کہا کہ ’خود یہ سوال پوچھنا چھوڑ دیں کہ میں کیسی نظر آؤں گی بلکہ یہ سوچیں کہ مجھے آگے کیا کرنا ہے، کیوں کہ آپ کر سکتی ہیں، مجھے یہ سمجھانے والا کوئی نہیں تھا‘۔

انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ ’اگر آپ محنت کرتی رہیں گی اور آگے بڑھتی رہیں گی، تو یقیناً آپ جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر مضبوط رہیں گی‘۔

خیال رہے کہ اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کے خوف میں مبتلا ہے جبکہ تمام ممالک میں لوگوں کو گھر میں رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

ایسے وقت میں جینیفر لوپیز بھی اپنے گھر میں محصور ہوگئی ہیں تاہم وہ اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے پر خوش ہیں۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ صحت مند ہیں اور گھر میں موجود ہیں، تو بھی بہت کچھ کیا جاسکتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: جینیفر لوپیز ادھیڑ عمری میں جوان اور حسین کیسے؟

انہوں نے بتایا کہ ’کوئی بھی نہیں چاہتا تھا کہ ایسا ہو، لیکن اب ایسا ہورہا ہے، تو اس وقت کا بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، کوشش کریں کہ گھر سے کام کریں‘۔

جینیفر لوپیز کے مطابق ’میرے بچے بھی اس موقع پر گھر سے کام کررہے ہیں، میرے لیے اس سے بہتر کوئی بات نہیں کہ آپ کو اپنے چاہنے والوں کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع مل جائے‘۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس نے امریکا کی تمام 50 ریاستوں کو لپیٹ میں لے لیا

خیال رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 29 فروری کو سامنے آیا تھا اور گزشتہ 15 دن میں وہاں کورونا کیسز کی تعداد یورپ کے بعد تیزی سے بڑھی ہے، جس کے بعد امریکی صدر نے جہاں ملک میں قومی ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے، وہیں وائرس سے بچنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے یوم دعا کا دن منانے کا بھی اعلان کیا تھا۔

امریکا نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر پروازیں منسوخ کردی ہیں اور اس کے ساتھ ہی ملک بھر میں ہونے والے کئی میوزک فیسٹیول، کھیلوں کے مقابلے، صحت اور کاروبار سے متعلق سیمینار اور فلموں کی نمائش بھی منسوخ کی گئی ہے۔

کورونا وائرس نے محض 18 دن میں ہی امریکا کی تمام ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لیا اور وہاں پر 18 مارچ کی صبح تک کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر ساڑھے 6 ہزار تک جا پہنچی تھی جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 110 تک پہنچ گئی تھی۔

کورونا پیار ہے اور ڈیڈلی کورونا کے نام سے بھارتی فلمیں بنیں گی؟

کیا ڈزنی کی فلم میں بھی کورونا وائرس کی پیشگوئی ہوچکی ہے؟

کورونا وائرس: فلم ’فیٹ مین‘ کی شوٹنگ ملتوی