انہوں نے کہا 'کورونا وائرسز نئے نہیں، بلکہ طویل عرصے سے موجود ہیں اور انسانوں کے علاوہ متعدد جاندار اس کا شکار ہوتے ہیں، تو ہم عمومی طور پر کورونا وائرسز کے بارے میں کافی کچھ جانتے ہیں، یعنی کہا جاسکتا ہے کہ کسی مخصوص کورونا وائرس سے بیمار ہونے پر آپ کے اندر قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے، اگرچہ اس نئے کورونا وائرس کے حوالے سے زیادہ ڈیٹا نہیں، مگر مدافعت پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہے'۔
اس کا مطلب ہے کہ جو لوگ صحت یاب ہوجاتے ہیں ان میں دوبارہ وائرس کی منتقلی امکان زیادہ نہیں ہوتا، مگر یہ بھی ناممکن نہیں کہ اس مرض کا دوبارہ سامنا ہوجائے، خصوصاً اگر قوت مدافعت کمزور ہو۔
صحت یابی کے بعد بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کے مطابق 'کووڈ 19 کے حوالے سے مدافعتی ردعمل ابھی سمجھا نہیں جاسکا، مرس کورونا وائرس کے مریضوں میں بہت جلد اس کے دوبارہ انفیکشن کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، مگر ابھی ہم نہیں جانتے کہ یہ تحفظ کووڈ 19 کے مریضوں کو بھی حاصل ہوتا ہے یا نہیں'۔
اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ذاتی صفائی کا خیال رکھنا، بیمار افراد سے دوری، چھینکتے اور کھانستے ہوئے منہ ڈھانپ لینے جیسی احتیاطی تدابیر کو صحت یابی کے بعد بھی اپنانا چاہیے۔
صحت یابی کے بعد خاتون میں دوبارہ کورونا وائرس کی تصدیق
مگر اب تک کم از کم ایک کیس ایسا ضرور سامنے آیا ہے جس میں ایک مریضہ 2 بار اس وائرس کا شکار ہوئی۔
جاپان کے شہر اوساکا کی رہائشی ایک خاتون فروری کے آخر میں دوسری بار اس نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا شکار ہوئی ہے حالانکہ پہلی بار وہ صحت یاب ہوگئی تھی۔
40 سال سے زائد عمر کی اس مریضہ میں بدھ کو کووڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آیا، جس کا اعلان مقامی حکام نے کیا۔
حکام کی جانب سے مریضہ کی شناخت تو ظاہر نہیں کی گئی مگر جاپان کے نیشنل براڈکاسٹر این ایچ کے اور خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ خاتون اوساکا میں ایک ٹور آپریٹر کے طور پر کام کرتی ہے۔
اس خاتون میں 29 جنوری کو پہلی بار کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت ہوا تھا اور ممکنہ طو رپر اس کی وجہ چین کے شہر ووہان (جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا) کے سیاحوں کی بس میں سفر تھی۔
یکم فروری کو اس خاتون کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا جبکہ 6 فروری کو وائرس فری قرار دیا گیا۔
19 فروری کو وہ گلے اور سینے میں درد کی شکایت کے ساتھ ڈاکٹروں کے پاس آئی، مگر اسے گھر واپس بھیج دیا گیا۔
تاہم 21، 22 اور 25 فروری کو یہ خاتون 3 بار ڈاکٹروں کے پاس گلے اور سینے کی تکلیف کی شکایت لے کر گئی اور 26 فروری کو دوسری بار کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی۔