یہ کامیابی چین کے ووہان انسٹیٹوٹ آف وائرلوجی، جرمنی کے ڈی زی آئی ایف، امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی اور آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف پیتھالوجی راولپنڈی کے تعاون سے حاصل کی گئی۔
کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے نسٹ کی تیار کردہ ٹیسٹنگ کٹس کی لاگت درآمدی کٹس کے مقابلے میں ایک چوتھائی کم ہوگی۔
یونیورسٹی کے مطابق ان کٹس کی تیاری اس وقت ہوئی ہے جب دنیا میں نوول کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی رفتار ایسی ہے جس کی نظیر نہیں ملتی جبکہ سائنسدان اور محققین اس ناقابل علاج مرض کے علاج کے لیے ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔
نسٹ کے مطابق ان کٹس میں روایتی اور رئیل ٹائم پولیمر چین ری ایکشن (پی سی آر) طریقہ کار شامل ہے، جن کی مدد سے موثر طریقے سے مریضوں کے نمونوں اور لیبارٹری کنٹرولز کو ٹیسٹ کیا جاسکے گا۔
مزید کے لیے کلک کریں
خیال رہے کہ دنیا بھر میں نوول کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے نتیجے میں کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے درکار کٹس کی قلت کا سامنا ہے، جبکہ ان کی لاگت بھی کافی زیادہ ہے۔
نسٹ کے عطا الرحمن اسکول آف اپلائیڈ بائیو سائنز کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر انیلا اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی زوہیب کی ٹیم نے اس کٹس کی تیاری میں کامیابی حاصل کی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، اسلام آباد، کراچی کے بعد اتوار کو لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا جبکہ تفتان سے سکھر منتقل کیے گئے زائرین میں سے 13 کے طبی ٹسیٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 53 ہوگئی۔
15 مارچ کو ملک میں مجموعی طور پر 20 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ سندھ میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 35 ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین چین کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں پھیلانے والا کورونا وائرس 15 مارچ کی شام تک دنیا کے تقریباً 156 ممالک تک پھیل چکا ہے اور دنیا بھر میں ایک لاکھ 56 ہزار 400 سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ مجموعی طور پر 5 ہزار 833 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔