سندھ، اسلام آباد اور بلوچستان میں کورونا کے نئے کیسز، ملک میں مجموعی تعداد 33 ہوگئی
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔
سندھ
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ہفتہ کو سامنے آنے والے پہلے کیس سے متعلق بتایا کہ کورونا سے متاثر ہونے والا شخص سعودی عرب سے پاکستان پہنچا تھا، جہاں اس میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے 5ہزار سے زائد ہلاکتیں، متعدد ممالک نے سرحدیں بند کردیں
ادھر محکمہ صحت سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں سعودی عرب سے آنے والے 38 سالہ شخص کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا۔
بعد ازاں محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس کے ایک نئے کیس کی تصدیق کی۔
محکمہ سندھ کے بیان میں کہا گیا کہ 20 سالہ مریض کی کوئی سفری تاریخ نہیں ہے، تاہم ان کے والد حال ہی میں برطانیہ سے لوٹے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ مریض کے والدین کے بھی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔
نئے کیس سامنے آنے کے بعد سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 17 ہوگئی ہے جن میں سے 2 مریض صحتیاب ہوکر گھر جاچکے ہیں، جبکہ 15 زیر علاج ہیں۔
اسلام آباد و بلوچستان
دوسری جانب اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے۔
پمز کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ نے ایک خاتون میں کورونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'امریکا سے واپس آنے والی 40 سالہ خاتون کو دو روز قبل پمز لایا گیا تھا۔'
انہوں نے بتایا کہ 'خاتون کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا ہے۔'
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے صوبے میں کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز صوبہ سندھ میں آئے ہیں، جس کےبعد بلوچستان کے مریضوں کی تعداد ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ ‘پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کےکنفرم 28 کیسز ہیں، پہلے 21 کیسز تھے لیکن دیگر 7 کیسز تفتان میں ایران سے آئے ہوئے افراد ہیں، ایک بچے کا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا اور ان کے ساتھ ایک خاتون کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا’۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے کورونا وائرس کیخلاف حکومتی اقدامات کی تفصیلات طلب کرلیں
خیال رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے ساتھ ہی معاملے سے نمٹنے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی جبکہ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے پہلے 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
تاہم بعد ازاں حالات کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے سندھ میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے قبل از وقت گرمیوں کی چھٹیاں قرار دے دیا تھا۔
یہی نہیں بلکہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی جانب سے یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ صوبے کے ہر ضلع میں قرنطینہ مرکز قائم کیا جائے۔
پاکستان میں کورونا وائرس
- پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔
- 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔
- 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔ 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔
- 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔
- 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔
- 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔
- 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔
- 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔
- 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔
- 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کیتصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نےاسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنےآنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کوروناوائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔