بوسٹن کے ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے دوران ایک لاکھ 73 ہزار خواتین اور 90 ہزار سے زائد مردوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جو آغاز میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو یا کینسر سے محفوظ تھے۔
ان افراد کا 32 سال تک جائزہ لیا گیا جس دوران غذا اور طرز زندگی کی دیگر عادات کو بھی دیکھا گیا۔
محققین نے 17 لاکھ افراد پر ہونے والی 28 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ بھی کیا اور ان کے نتائج سے بھی اس دریافت کو تقویت ملی کہ اعتدال میں رہ کر انڈے کھانے سے امراض قلب کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
محققین نے ایسے شواہد بھی دریافت کیے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ بنیادی طور پر اعتدال میں رہ کر انڈے کھانے سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم اس کا انحصار مجموعی غذائی عادات پر ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے 'بی ایم جے' میں شائع ہوئے اور محققین کا کہنا تھا کہ اعتدال میں انڈے کھانا صحت بخش غذا کا حصہ ہے۔
انڈے اور امراض قلب کے خطرے کے حوالے سے حالیہ دہائیوں کے دوران کافی بحث ہوئی ہے اور گزشتہ ایک سال کے دوران 3 تحقیقی رپورٹس کے نتائج متضاد رہے ہیں۔
حال ہی میں امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ایک تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا تھا کہ انڈے کھانے سے دل کو نقصان نہیں پہنچتا۔
اس نئی تحقیق میں شامل محققین کا کہنا تھا کہ حالیہ رپورٹس نے اس متنازع موضوع پر بحث کو نئی زندگی دی مگر ہماری تحقیق میں ایسے ٹھوس شواہد فراہم کیے گئے جو اس خیال کو سپورٹ کرتے ہیں کہ اعتدال میں رہ کر انڈے کھانے سے امراض قلب کا خطرہ نہیں بڑھتا۔