پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کے عالمی دن پر تقریبات و مظاہرے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 8 مارچ کی مناسبت سے مختلف تقریبات و مظاہروں کا انعقاد کیا گیا ہے اور دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن ’میں مساوات پر یقین رکھنے والی نسل ہوں اور مجھے خواتین کے حقوق کا ادراک ہے‘ کے عزم کے اظہار کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
’یوم خواتین‘ منانے کا آغاز ایک صدی سے زائد عرصے سے قبل 1909 میں امریکا سے اس وقت شروع ہوا تھا جب خواتین نے پہلی بار فیکٹریوں میں ملازمت کے لیے اپنی تنخواہیں بڑھانے اور وقت کی میعاد مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس سے قبل خواتین کو ملازمتوں کے دوران کم اجرت دیے جانے سمیت ان سے زیادہ دیر تک کام کروایا جاتا تھا۔
خواتین اس تفریق کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئیں اور جلد ہی انہوں نے اپنے مطالبات تسلیم کروالیے تاہم خواتین کی جانب سے حقوق کے لیے جدوجہد ختم ہونے کے بجائے بڑھتی چلی گئی اور آنے والے سال میں خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی دیگر ناانصافیوں پر بھی آواز اٹھانا شروع کی۔
جلد ہی امریکا سے لے کر یورپ اور پھر ایشیا اور افریقہ جیسے خطے میں خواتین کے مظاہرے ہونے لگے اور خواتین کی تنظیمیں اور دیگر ایکشن فورم تشکیل پانے لگے اور ان ہی پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے خواتین نے دنیا کو اپنی اہمیت و حیثیت سے آگاہ کیا۔
کئی سال کی محنت اور مظاہروں کے بعد 1977 میں اقوام متحدہ (یو این) نے 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا اور تب سے ہر سال اسی دن پر دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں خواتین مختلف تقریبات، سیمینارز اور مظاہروں کا انعقاد کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’یوم خواتین‘: وجود زن پر ظلم کی داستان سنانے والی چند تحاریک
امریکا سے لے کر برطانیہ اور پاکستان سے لے کر ترکی تک خواتین ہر سال اپنے حقوق کے مطالبات سامنے لاتی ہیں اور 8 مارچ کو مظاہروں اور تقریبات کا اہتمام کرتی ہیں۔
عالمی یوم خواتین کے موقع پر کئی ممالک میں عام تعطیل بھی کی جاتی ہے جب کہ اسی دن کی مناسب کے حوالے سے دنیا کے کئی ممالک کی حکومتیں سیمینارز منعقد کرنے سمیت خواتین کو ایوارڈز سے بھی نوازتی ہیں۔
عالمی یوم خواتین کے موقع پر نجی ادارے بھی اپنی خواتین ملازمین کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے لیے خصوصی ایوارڈز یا انعامات کا اعلان بھی کرتے ہیں۔
پاکستان میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر ’عورت مارچ‘ کے نام سے مظاہروں کے انعقاد سمیت کئی تقریبات کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔
جہاں پاکستان میں ’عورت مارچ‘ کے مظاہروں میں شریک خواتین کی جانب سے اٹھائے گئے کچھ بینرز پر تنقید کی جاتی ہے، وہیں امریکا سے لے کر یورپ تک یوم خواتین کے موقع پر ہونے والے خواتین کے مظاہروں پر بھی تنقید ہوتی ہے۔
امریکا اور یورپ کے بعض ممالک میں یوم خواتین کے موقع پر خواتین خودمختاری اور اظہار رائے کی آزادی کے نام پر نیم عریاں اور بعض اوقات برہنہ مظاہروں کا انعقاد بھی کرتی ہیں اور اس سال بھی سوئٹزرلینڈ سمیت دیگر یورپی ممالک میں خواتین نیم عریاں ہوکر سڑکوں پر نکل آئیں۔