یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کولوراڈو بولڈر یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ فائبر کی یہ قسم نہ صرف قبض کی روک تھام کرتی ہے بلکہ وہ معدے میں موجود بیکٹریا کو غذا فراہم کرکے دماغ اور رویے پر طاقتور اثرات مرتب کرتی ہے۔
پروبائیوٹٰکس سے تو بیشتر افراد واقف ہیں جو دہی اور پنیر وغیرہ میں پایا جاتا ہے اور معدے میں موجود بیکٹریا کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، مگر حال ہی میں سائنسدانوں نے پری بائیوٹیکس پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے، جو ایسے غذائی مرکبات ہیں جو انسان ہضم نہیں کرپاتے مگر بیکٹریا کی نشوونما میں کردار ادا کرتے ہیں۔
جریدے سائنٹیفک رپورٹس میں شائع تحقیق کے لیے محققین نے بالغ نر چوہوں کو پری بائیوٹیک والی غذا دینا شروع کی اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا۔
محققین نے دریافت کیا کہ یہ غذائی جز تناﺅ کو کم کرتا ہے اور اچھی نیند میں مدد دیتا ہے۔
پری بائیوٹیک فائبر صحت کے لیے فائدہ مند ہے مگر ابھی یہ واضح نہیں کہ اس سے بھرپور غذا اچھی نیند کے حصول میں کس حد ت ک مددگار ہے۔
یہ جز دالوں اور گوبھی میں عام پایا جاتا ہے اور اب محققین اس سے ایسی دوا کی تیاری پر کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔