ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس بات پر زور دیا کہ ہر نزلہ، زکام کو کورونا وائرس کی علامت نہ سمجھا جائے کیوں کہ ملک میں نزلہ، زکام عموماً پایا جاتا ہے اگر اس پر پریشان ہوئے تو افراتفری پھیل جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے جسم کے مختلف حصوں پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟
معاون خصوصی نے کہا وائرس سے بچنے کے لیے دیگر احتیاطی تدابیر کے مطابق بار بار ہاتھ دھوئیں، نزلہ، زکام کی صورت میں لوگوں سے رابطہ محدود کردیں۔
چین میں موجود پاکستانی طلبہ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ہم چین کی حکومت کے ساتھ مل کر ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا چین کی جانب سے اپنے عوام پر بھی نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے اسی کا احترام کرتے ہوئے پاکستانی طلبہ کو واپس نہیں لایا جارہا اس کے لیے متاثرہ صوبے سے باہر جو پاکستانی موجود ہیں وہ واپس آئے ہیں۔
کورونا وائرس ٹیسٹ کی سہولت ملک کے 5 شہروں میں دستیاب دوسری جانب قومی ادارہ صحت(این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی سہولت ملک کے 5 شہروں تک فراہم کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل نمونوں کو ٹیسٹ کے لیے اسلام آباد بھیجا جاتا تھا تاہم اب لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں بھی یہ سہولت موجود ہے۔
حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے اس ٹیسٹ کی سہولت مفت ہے تاہم اس کے لیے عوام براہِ راست نمونے نہیں دے سکتے بلکہ متعلقہ ہسپتالوں سے ارسال کیے جاسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے 10 کروڑ روپے کی منظوری دے دی
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کراچی میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیس کی تشخیص آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں ہوسکتی ہے جبکہ کوئٹہ میں ایک سرکاری لیبارٹری، لاہور میں ایک سرکاری لیبارٹری اور پشاور میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں یہ سہولت فراہم کی گئی ہے۔
خیال رہے چین کے شہر ووہان سے دنیا کے 73 ممالک میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے سبب 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک جبکہ مجموعی طور پر 90 ہزار سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔