پاکستان

’میرا جسم میری مرضی کو آوارہ گردی‘ کہنے پر شیری رحمٰن کا سینیٹر کو کرارا جواب

سینیٹ کے اجلاس کے دوران جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر مولوی فیض محمد نے عورت مارچ پر تنقید کی تھی۔

پاکستان میں آئندہ ہفتے 8 مارچ کو ’عورت مارچ‘ کے انعقاد سے قبل ہی سیاسی و سماجی حلقوں میں اس پر بحث میں تیزی آگئی ہے جب کہ اس بار ’عورت مارچ‘ کے معاملے پر عدالت میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی جسے نمٹاتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ ’پاکستانی آئین و قانون کے مطابق عورت مارچ کو روکا نہیں جا سکتا‘۔

گزشتہ سال ’عورت مارچ‘ کے بعد ہی اس پر تنقید کی گئی تھی تاہم اس مرتبہ اس سے قبل ہی اس پر بحث شروع ہوچکی ہے اور ملک کی سیاسی و سماجی رہنما خواتین 'عورت مارچ' کے انعقاد پر تنقید کرنے والوں کو بھی بھرپور جوابات دے رہی ہیں۔

جہاں ایک روز قبل انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو جلسے میں خطاب کے دوران 'عورت مارچ' پر تنقید کرنے پر کرارا جواب دیا تھا اب وہیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیریٰ رحمٰن نے بھی جے یو آئی کے سینیٹر مولوی فیض محمد کو کرارا جواب دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئین و قانون کے مطابق ’عورت مارچ‘ کو روکا نہیں جا سکتا، عدالت

گزشتہ روز شیریں مزاری نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے عورت مارچ پر تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ ’معاشرہ دیگر افراد کی طرح خواتین کو بھی پر امن طریقے سے اپنے حقوق کے لیے مطالبات کرنے کا حق دیتا ہے جو پہلے ہی قانون نے انہیں دے رکھے ہیں‘۔

انہوں نے مزید لکھا تھا کہ ان کی حکومت خواتین کو خود مختار بنانے کے لیے پر عزم ہے جب کہ حکومت نے پہلے ہی لڑکیوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پروگرامات اور اصلاحات متعارف کرا رکھی ہیں۔

انہوں نے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے زبردستی ’عورت مارچ‘ کو رکوانے کے بیانات کی بھی سختی سے مذمت کی تھی۔

اور اب سینیٹر شیری رحمٰن نے بھی سینیٹ میں 'عورت مارچ' کے خلاف بات کرنے والے جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولوی فیض محمد کو کرارا جواب دیا ہے۔

مزید پڑھیں: شیریں مزاری کی ’عورت مارچ‘ کو رکوانے کے بیانات کی مذمت

ڈیجیٹل رائٹس کی رہنما اور وکیل نگہت داد نے سینیٹر شیری رحمٰن کی جانب سے جے یو آئی کے سینیٹر کو دیے گئے جواب کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ان کے کردار کی تعریف کی۔

ویڈیو میں شیری رحمٰن کو مولوی فیض محمد کو کرارا جواب دیتے ہوئے سنے جا سکتا ہے۔

شیری رحمٰن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں اپنے حقوق کے لیے گھر سے نکلنے والی خواتین کو آوارگردی کرنے والی خواتین کہنا غلط عمل ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان جیسے جمہوری ملک میں شہید بے نظیر بھٹو جیسی خواتین بھی اپنے حقوق اور جمہوریت کی طاقت کے لیے سڑکوں پر نکلیں اور انہیں بدچلن کہنا غلط ہے۔

انہوں نے عورتوں پر تنقید کرنے والے سینیٹر کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی مرد اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلتا ہے تو اسے کچھ نہیں کہا جاتا لیکن جب عورتیں نکلتی ہیں تو انہیں بدچلن اور آوارہ گرد کہا جاتا ہے۔

عورت مارچ نہیں اس پر پابندی کی بات کرنے والوں کی سوچ فحش ہے، حناجیلانی

شرپسندوں نے 'عورت مارچ' کے پوسٹرز پھاڑ دیے

’ماں ہوں، بہن ہوں، گالی نہیں ہوں‘