لائف اسٹائل

کورونا وائرس: پیرس کا معروف ’لوور‘ میوزیم بند

تاریخی میوزیم کو یومیہ 5 ہزار افراد دیکھنے آتے ہیں، اس کا شمار دنیا کے قدیم ترین اور معروف ترین میوزیم میں ہوتا ہے۔

آرٹ اور فن کے حوالے سے دنیا بھر میں منفرد اہمیت رکھنے والے یورپی ملک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں موجود ’لوور‘ میوزیم کو کورونا وائرس کے باعث بند کردیا گیا۔

خوشبوؤں کے شہر پیرس میں واقع اس میوزیم کا شمار دنیا کے قدیم ترین اور معروف ترین میوزیم میں ہوتا ہے۔

اس میوزیم کو تقریباً 230 سال قبل کھولا گیا تھا اور اس میوزیم میں 35 ہزار سے زائد آرٹ کے نمونے اور فن پارے موجود ہیں، اس میوزیم کو یومیہ 5 ہزار افراد دیکھنے آتے ہیں۔

’لووغ‘ میوزیم کو دیکھنے کے لیے آنے والے ہزاروں افراد کا تعلق یورپ کے علاوہ دنیا کے دیگر خطوں سے ہوتا ہے جو پیرس جاتے وقت لازمی طور پر میوزیم بھی جاتے ہیں۔

دنیا کے تقریباً ہر خطے کو متاثر کرنے والے کورونا وائرس سے اگرچہ متعدد ممالک نے تعلیمی اداروں سمیت کاروباری اداروں کو بند کردیا ہے۔

تاہم ’لوور‘ وہ پہلا میوزیم ہے جسے کورونا وائرس کی وجہ سے بند کرنے کا اعلان کیا گیا، تاہم امکان ہے کہ اس میوزیم کو کچھ ہی دن کے بعد کھولا بھی جا سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں ’لوور‘ میوزیم کے ورکر یونین کے صدر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ میوزیم کو وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عارضی طور پر بند کیا گیا۔

ورکر یونین کے صدر نے میوزیم کو بند کرنے کی وجہ سے سیاحوں کو پہنچنے والی تکلیف پر معذرت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ’لووغ‘ کو جلد کھولا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ابوظہبی میں ’لووغ‘ میوزیم کا افتتاح

’لووغ‘ میوزیم کی ویب سائٹ پر بھی سیاحوں سے میوزیم کو اچانک بند کرنے پر معذرت کی گئی اور ساتھ ہی انہیں آگاہی دی گئی کہ یہ قدم صحت کے اقدامات کی پیش نظر اٹھایا گیا۔

میوزیم انتطامیہ نے واضح نہیں کیا کہ کب تک ’لوور’ کو کھولا جائے گا، تاہم میوزیم کے عہدیداروں اور ورکرز یونین کے حکام کا کہنا تھا کہ اگر میوزیم میں کم لوگ آئیں تو اسے کھولا بھی جا سکتا ہے۔

حکام نے فرانسیسی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کے مجمع پر لگائی جانے والی پابندی کا حوالہ دیا اور کہا کہ میوزیم میں یومیہ 5 ہزار افراد آتے ہیں۔

میوزیم حکام نے کہا کہ اگر میوزیم کو دیکھنے کم لوگ آئیں اور وہاں لوگوں کا رش نہ لگے تو وہ میوزیم کو کھولنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے ملک بھر میں کسی بھی جگہ 5 ہزار افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگادی ہے۔

فرانس میں 2 مارچ تک کورونا وائرس کے تقریباً 100 کیس سامنے آ چکے ہیں اور وائرس کی وجہ سے وہاں بھی تعلیمی، کاروباری اور کھیل کی سرگرمیاں محدود کر دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: تنگ لباس کے باعث خاتون کو لووغ میوزیم میں جانے سے روک دیا گیا

یورپ کے دیگر ممالک میں بھی کورونا وائرس سے حفاظت کے پیش نظر سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور اٹلی میں تو کھیلوں کے مقابلے بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

اٹلی کے 5 فٹ بالرز میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد طے شدہ کئی کھیلوں کے مقابلے منسوخ کردیے گئے ہیں جب کہ فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ سمیت دیگر یورپی ممالک میں بھی سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ارجنٹینا کے صدر کا ’اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دینے کا اعلان

شیریں مزاری کی ’عورت مارچ‘ کو رکوانے کے بیانات کی مذمت

دبئی کے شیف کی مسلمانوں کی حمایتی ہندو خاتون کو ’ریپ‘ کی دھمکی