پاکستان

سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ

صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں تعلیمی اداروں کو بندرکھنے کے حکومتی فیصلے سے آگاہ کیا۔
|

سندھ حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے دو کیسز سامنے آنے بعد صوبے بھر میں تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے فیصلے میں 13مارچ تک توسیع کردی۔

وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ‘سندھ حکومت نے صوبے بھر کے تعلیمی اداروں کو 13 مارچ 2020 تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے’۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس ٹاسک فورس کا چوتھا اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، صوبائی وزیر صحت، وزیربلدیات، وزیرتعلیم، مشیر قانون، کمشنر کراچی، عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر اداروں کے نمائندوں سمیت نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹرز بھی شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اجلاس کے دوران کورونا وائرس کے پیش نظر 13 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اسکولوں کو بند رکھنے کا مقصد جو لوگ ایران سے آئے ہیں اور اپنے بچوں سے ملے ہیں ان کی تشخیص کرنا ہے’۔

وزیراعلیٰ نے سیکریٹری تعلیم، سیکریٹری کالجز اور سیکریٹری یونیورسٹیز اور بورڈز کو اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے کہا کہ ’13 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند ہونے سے 14 دن کے آئیسولیشن کا جو دورانیہ ہے وہ پورا ہوجائے گا’۔

مزید پڑھیں:بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیسٹ کے لیے دیے گئے 5 نمونوں میں سے ایک کا نتیجہ منفی آیا ہے اور دیگر 4 کا نتیجہ تاحال نہیں ملا۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے 26 فروری کو کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد 27 فروری اور 28 فروری کو تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا اور سندھ حکومت نے کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی۔

وزیر تعلیم سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سینیٹر سعید غنی نے ٹوئٹ کے ذریعے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا۔

دوسری جانب سے بلوچستان حکومت نے 15 مارچ تک تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بلوچستان کے صوبائی وزیرتعلیم سردار یار محمد رند نے کورونا وائرس کے پیش نظر صوبے کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے، ڈاکٹر ظفر مرزا

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے حفاظتی اقدام اور بچوں کے تحفظ کے لیے صوبے کے تمام سرکاری ادارے، مدارس اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آیا تھا جس کے فوری بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دوسرے کیس بھی تصدیق کی تھی۔

بعد ازاں 29 فروری کو اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے ہیں اور مجموعی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا ایک کیس سندھ اور دوسرا وفاق میں رپورٹ ہوا ہے جبکہ پہلے رپورٹ ہونے والے مریض تیزی سے روبصحت ہیں۔

دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے بھی کراچی میں کورونا وائرس کے نئے مریض کی تصدیق کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے کنٹرول کیلئے ٹاسک فورس قائم کردی

محکمہ صحت سندھ کی ترجمان نے بتایا کہ کراچی میں مذکورہ نئے کیسز کی تصدیق صبح 5 بجے ہوئی اور متاثرہ شخص نے حال ہی میں ایران کا دورہ کیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ شخص سمیت ان تمام افراد کو اسکریننگ کے لیے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جن سے وہ رابطے میں رہا۔

معاون خصوصی نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ مریضوں سے متعلق ان کی ذاتی معلومات نشر کرنے سے گریز کریں۔

ایران نے افغان امن معاہدے کی مخالفت کردی

شادی سے قبل برطانوی وزیر اعظم کی گرل فرینڈ کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع

علی ظفر نے پی ایس ایل کا گانا ریلیز کرکے ’میلہ لوٹ لیا‘