پاکستان

پنجاب میں کورونا وائرس کی جانچ کے لیے 22 کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز جاری

صوبے میں گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کے 35 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم سب کے ٹیسٹ منفی ہیں، صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن

راولپنڈی: پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کی جانچ کے لیے 22 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کردیے ہیں۔

بینظیر بھٹو ہسپتال (بی بی ایچ) میں کورونا فلٹر کلینک کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کے 35 مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم سب کے ٹیسٹ منفی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مذکورہ مسئلے سے واقف ہے اور تمام حفاظتی اقدامات اپنا لیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ‘اضلاع کے داخلی مقامات پر اسکریننگ مشینیں لگانے کے علاوہ تمام بڑے شہروں کے ہسپتالوں میں ہائی ڈیپنڈینسٹی یونٹس (ایچ ڈی یو) کے قیام کے لیے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں’۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ جاری کیے جانے والے فنڈز عوام کو وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کے لیے بھی استعمال ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس حوالے سے مذہبی اسکالرز، پیش امام اور تعلیمی اداروں سے رابطہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ‘لوگوں کو یہ معلومات دینے کی ضرورت ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے شرح اموات 2.5 فیصد ہیں اس لیے گھبرانے کی ضرورت نہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ آلہ تنفس کی مارکیٹ میں اصل قیمت میں موجودگی کو یقینی بنائیں اور اس کی ذخیرہ اندوزی کو بھی چیک کیا جائے۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کورونا وائرس سے متاثرین کو سہولیات کی فراہمی کے لیے صوبائی کابینہ میں خصوصی کمیٹی قائم کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ روزانہ کی بنیاد پر اپنی رپورٹ خصوصی کمیٹی کے ساتھ شیئر کرے گا۔

صوبائی وزیر نے شہریوں کو حفظان صحت کو یقینی بنانے اور اپنے ہاتھوں کو وقفے وقفے سے دھونے کی تجویز دی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری کیے گئے پروٹوکول کے مطابق کورونا سے متاثرہ مریضوں اور مشتبہ کیسز کو ہر قسم کی صحت کی سہولیات فراہم کرے گی۔

ڈینگی وائرس سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے تجربے سے سیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے پہلے سے ہی ڈینگی مچھر کی افزائش کو روکنے کے لیے فیومیگیشن مہم کا آغاز کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا کیسز: قائمہ کمیٹی کا وفاقی وزیر صحت کے تقرر کا مطالبہ

انہوں نے تسلیم کیا کہ گزشتہ سال راولپنڈی میں ڈینگی وائرس بہت تیزی سے پھیلا لیکن اس سال اس پع قابو پالیا جائے گا۔

کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی (آر آئی یو) کو گیریژن شہر میں نمائندہ ہسپتال قرار دے دیا ہے۔

اس حوالے سے اضافی معلومات دیتے ہوئے بینظیر بھٹو ہسپتال (بی بی ایچ) کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد رفیق کا کہنا تھا کہ 6 بستروں پر مشتمل ہائی ڈیپنڈینسی یونٹ (ایچ ڈی یو) کے علاوہ 16 بستروں پر مشتمل 2 آئی سولیشن وارڈز (قرنطینہ) بھی قائم کردیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی ہدایات پر کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے 100 بستروں کا ایک آر آئی یو بھی قائم کیا جارہا ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صحافیوں میں 6 ہزار صحت انصاف کارڈز تقسیم کرے گی اور ساتھ ہی انہوں نے لاہور پریس کلب سے تمام شہروں میں موجود صحافیوں کی فہرست فراہم کرنے کا بھی کہا۔


یہ خبر یکم مارچ 2020کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

سابق آرمی چیف کے بھائی نے نیب کے الزامات مسترد کردیے

پشاور: 14 سالہ لڑکی کے ریپ اور جنسی ہراساں کرنے کے جرم میں ماموں، بھائی کو قید

امریکا، آسٹریلیا، تھائی لینڈ میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق