ونیٹی فیئر کو دیئے گئے ویڈیو انٹرویو میں ہولی وڈ ڈائریکٹر نے کہا 'ایپل کی جانب سے فلموں میں آئی فونز استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے مگر یہ بھی انتہائی اہم ہے کہ اگر آپ کوئی مسٹری فلم دیکھیں تو برے لوگوں کے ہاتھوں میں کیمرے کے سامنے آئی فونز نہیں ہوگا'۔
انہوں نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ اس معلومات کے انکشاف سے مستقبل میں مسٹری فلموں کے اچھے اور برے کرداروں کا علم ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا 'فلمیں بنانے والے چاہتے ہیں ان کے ولن کی شخصیت راز میں رہے'۔
یہ خاص طور پر کسی فلم جیسے نائیوز آﺅٹ جیسی فلم کی اہم تفصیل ہوتی ہے، جہاں ہر کردار پر ہی دولت مند ناول نگار ہارلن تھرومبی کے قتل کا شبہ ہوتا ہے، تاہم ویڈیو میں ڈائریکٹر نے ایک مخصوص اسکرین شاٹ میں زیادہ تفصیلات بیان نہیں کیں، تاکہ جن لوگوں نے فلم نہیں دیکھی، ان کا تجسس ختم نہ ہوجائے۔
اس سے پہلے بی یہ افواہیں سامنے آتی رہیں کہ ایپل کی جانب سے اپنی مصنوعات کا کنٹرول ٹی وی شوز اور فلموں میں دکھانے کے حوالے سے کیا جاتا ہے۔
میک ریومرز کے مطابق کمپنی کی شرط ہوتی ہے کہ اس کی مصنوعات کو اسی طرح استعمال کیا جاسکتا ہے جو کمپنی کے حق میں ہو یا اچھے مقاصد کے لیے استعمال ہوتی نظر آئیں۔
اور یہ کنٹرول ابھی سے نہیں بہت پہلے سے ہورہا ہے، وائرڈ کے 2002 کے ایک مضمون میں کہا گیا تھا کہ اس زمانے کے ایک مقبول ٹی وی شو ' 24 ' میں اچھے لوگ ہمیشہ میک (ایپل کی تیار کردہ کمپیوٹر ڈیوائس) استعمال کرتے ہیں جبکہ برے لوگ ہمیشہ ونڈوز کمپیوٹر کے ساتھ نظر آتے ہیں۔