اس کے بعد معین علی کریز پر آئے جنہوں نے جیمز ونس کے ساتھ مل کر ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا لیکن 10ویں اوور میں 69 کے مجموعے پر وہ بھی ہمت ہار گئے اور اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 10 رنز بنائے تھے۔
عماد بٹ کے اسی اوور میں رلی روسوو اپنی پہلی ہی گیند پر اسی پوزیشن پر فہیم اشرف کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔
جیمز وِنس بھی 31 گیندوں میں 42 رنز بنانے کے بعد عماد بٹ کا شکار بن گئے، اس وقت سلطانز کا مجموعی اسکور 87 رنز تھا۔
ملتان سلطانز کا وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور 111 کے مجموعے پر خوشدل شاہ بھی وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس موقع پر وکٹ کیپر بیٹسمین ذیشان اشرف نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور چھوٹی چھوٹی شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھاتے رہے۔
135 کے مجموعے پر شاہ آفریدی 7 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ 10 بنانے کے بعد سہیل تنویر پویلین لوٹے۔
ملتان سلطانز نے ذیشان اشرف کی 4 چوکوں اور 3 چھکوں سے مزین 50 رنز کی شاندار اننگز کے باعث مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنائے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے عماد بٹ نے 4 وکٹیں حاصل کی، فہیم اشرف نے 2، عاکف جاوید اور موسیٰ خان نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں رونکی اور کولن منرو نے اسلام آباد کے لیے جارحانہ آغاز کیا اور ٹیم کی نصف سنچری پانچویں اوور میں ہی مکمل کرلی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 92 رنز بنائے۔
کولن منرو نے 32 گیندوں پر شاندار 50 رنز بنائے جس میں 3 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے تاہم انہیں شاہد آفریدی نے دسویں اوور میں آؤٹ کیا لیکن رونکی نے اسی رفتار سے بیٹنگ جاری رکھی اور 30 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
ڈیوڈ ملان نے رونکی کا بھرپور ساتھ دیا اور نصف سنچری شراکت کی گو کہ اس دوران دونوں بلے بازوں کو چانس بھی ملے لیکن رنز بنانے کی رفتار کو کہیں گرنے نہیں دیا۔
رونکی نے 74 رنز کی شاندار اننگز کھیلی لیکن ایک ایسے وقت میں کیچ آؤٹ ہوئے جب جیت کے لیے محض 2 رنز درکار تھے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے مطلوبہ ہدف 8 وکٹوں کے نقصان پر 17ویں اوور کی پانچویں گیند پر حاصل کرلیا۔
ڈیوڈ ملان نے ناقابل شکست 35 رنز بنائے اور کولن انگرام نے ایک رن بنایا۔
ملتان سلطانز کی جانب سے محمد الیاس اور شاہد آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
لیوک رونکی کو شاندار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، کراچی کنگز اور ملتان سلطانز نے اپنے اپنے افتتاحی میچوں میں کامیابی سمیٹتے ہوئے قیمتی پوائنٹس حاصل کیے تھے تاہم پشاور زلمی نے اپنے دوسرے میچ میں کوئٹہ کو شکست دے کر پہلی فتح حاصل کرلی جس کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو دوسرے میچ میں زیر کرلیا اور پہلی کامیابی سمیٹ لی۔