انہوں نے بتایا کہ 'تیار ہو ترانے میں جو عاصم اظہر اور ہارون کا حصہ تھا وہ چلایا ہی نہیں گیا، ہارون نے غم و غصے کا اظہار بھی کیا، ہم نے دو دن تیاری کی، لیکن اسٹیج پر کچھ سمجھ ہی نہیں آرہا تھا کہ کیا پیش کیا جائے گا، انتظامیہ کو ایسا کرنا تھا تو پہلے بتانا چاہیے تھا کہ گانے کا شارٹ ورژن پیش کیا جائے گا'۔
علی عظمت کے مطابق ساڑھے تین منٹ کے گانے کو صرف 60 سیکنڈ کے لیے پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جب پی ایس ایل ترانے 'تیار ہو' کو ریلیز کیا گیا تھا تو اس وقت بھی سوشل میڈیا پر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس گانے پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے علی عظمت اس وقت تو خاموش رہے البتہ اب اس انٹرویو میں انہوں نے کھل کر بات کی۔
علی عظمت نے بغیر نام لیے ماضی میں پی ایس ایل کے ترانے گانے والے فنکاروں پر الزام لگایا کے انہوں نے کچھ بلاگرز کو خرید کر 'تیار ہو' ترانے پر تنقید کروائی۔
اس پر جب وسیم بادامی نے ان سے سوال کیا کہ کیا وہ علی ظفر کی بات کررہے ہیں تو انہوں نے انکار کرتے ہوئے نام بتانے سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ جس دن پی ایس ایل 5 کا ترانہ ریلیز ہوا تھا اس دن ٹوئٹر پر علی ظفر کا نام ٹرینڈ کررہا تھا جس کے بعد انہوں نے دو ٹوئٹس بھی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 'تیار ہیں' کی ریلیز کے فوری بعد سوشل میڈیا پر مزاحیہ تبصرے
اپنی ایک ٹوئٹ میں علی ظفر نے مداحوں کی محبت کا شکریہ ادا کیا تھا جبکہ یہ درخواست بھی کی تھی کہ باقی فنکاروں کی بھی اتنی ہی تعریف کریں جتنی ان کی کی جارہی ہے۔
اس ٹوئٹ کے جواب میں علی عظمت نے علی ظفر کے لیے صرف اتنا ہی کہا کہ مولا انہیں خوش رکھے۔
جبکہ تنقید انداز میں کہا کہ علی ظفر کے بارے میں کچھ بولوں گا تو کہیں وہ کیس نہ کردے۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل کے پہلے، دوسرے اور تیسرے سیزنز کے ترانے علی ظفر نے گائے تھے جبکہ چوتھے سیزن کا گانا فواد خان نے گایا تھا۔
علی ظفر کے تینوں گانوں کو مداحوں کی جانب سے شاندار ردعمل موصول ہوا تھا جبکہ فواد خان کے گانے کو کسی نے پسند کیا تو کسی نے مایوسی کا اظہار کیا تھا۔