بجلی کے بلوں کو ’صفر‘ تک لانے کے لیے ہم کوشش کیوں نہیں کرتے؟
فضا میں منفی ہوائیں کچھ زیادہ ہی چلنے لگی ہیں اور میرے مضامین کو باقاعدگی سے پڑھنے والے خواتین و حضرات نے میری تحریروں پر اپنے تبصروں میں کہا ہے کہ وہ مجھ سے حکومت پر فقط تنقید ہی نہیں بلکہ حکومت کے لیے میری تجاویز بھی سننا چاہتے ہیں۔ اس چیلنج میں کوئی خرابی نہیں اور میں اسے قبول بھی کرتا ہوں۔ پیش خدمت ہیں میری چند تجاویز۔
میں ماضی میں بھی اس بات کو واضح کرچکا ہوں کہ میں قابلِ تجدید توانائی کے انقلاب کا شیدائی ہوں جو اس وقت پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ میں اسی انقلاب کو پاکستان میں دیکھنا چاہتا ہوں اور اس انقلاب کو جلد سے جلد یہاں برپا کرنے سے متعلق چند تجاویز بھی رکھتا ہوں۔
سب سے پہلے تو ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کس طرح یہ صنعت ترقی کر رہی ہے۔ 2010ء میں اوبامہ انتظامیہ نے گرڈ سے مربوط شمسی توانائی کی قیمت کو گھٹا کر پاور گرڈ میں پہلے سے موجود بجلی کی قیمت کے برابر لانے کے لیے Sunshot Initiative نامی ایک پرعزم مہم کا آغاز کیا تھا۔
سب سے پہلے تو ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کس طرح یہ صنعت ترقی کر رہی ہے۔ 2010ء میں اوبامہ انتظامیہ نے Sunshot Initiative نامی ایک پُرعزم مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس مہم کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ گرڈ سے مربوط شمسی توانائی کی قیمت کو گھٹا کر پاور گرڈ میں پہلے سے موجود بجلی کی قیمت کے برابر لانے۔