کوئی معاشرہ اپنی خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، ترک خاتون اول
ترک صدر رجب طیب اردوان کی طرح ان کی اہلیہ اور ترک خاتون اول امینہ اردوان نے بھی کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کی اہلیہ گزشتہ روز 2 روزہ دورہ پاکستان پر اسلام آباد پہنچے تھے، جہاں انہوں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی تھی جبکہ رجب طیب اردوان نے پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا۔
علاوہ ازیں ان کی اہلیہ نے اسلام آباد میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے اہل خانہ میں سلائی مشینز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کیا۔
مزید پڑھیں: ہمارے لیے کشمیر کی حیثیت وہی ہے جو پاکستان کیلئے ہے، ترک صدر
اس موقع پر پاکستان کی خاتون اول سمینہ علوی، منیجنگ ڈائریکٹر بیت المال عون عباس پبی اور چیئر پرسن احساس پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی موجود تھیں۔
امینہ اردوان کا کہنا تھا کہ ملک میں سماجی بہبود کے منصوبوں میں ترکی ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کا مستقبل صحت اور تندرستی کے ساتھ براہ راست جڑا ہوا ہے، ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ کوئی بچہ بیماریوں میں مبتلا نہیں ہوگا کہ جو اس کی پوری زندگی متاثر کرے۔
ترک خاتون اول کا کہنا تھا کہ کوئی معاشرہ اپنی خواتین کو بااختیار بنائے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔
ساتھ ہی انہوں نے مہمان نوازی پر پاکستان کے عوام اور حکام کا شکریہ ادا کیا جبکہ انہوں نے خطاب کے بعد سلائی مشینز بھی تقسیم کیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ امینہ اردوان نے پاکستانیوں کی حمایت کا اظہار کیا بلکہ اس سے قبل 2014 میں انہوں نے اپنے نام کے ایک ہسپتال کا افتتاح کرنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا جو 2010 کے سیلاب متاثرین کے بعد ان کی تشویش اور کوششوں کا اعتراف تھا۔
یہ بھی پڑھیں: طیب اردوان پاک ترک تجارتی حجم 5ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے پرعزم
2010 میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے فنڈز اکٹھا کیے تھے اور متاثرہ لوگوں کی حالت دیکھنے کے لیے ملک کا دورہ کیا تھا۔
یہی نہیں بلکہ انہوں نے بے لوث جذبہ دکھاتے ہوئے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے فنڈز کے لیے اپنے ان ہاروں میں سے ایک تحفہ بھی دیا تھا جو انہیں ان کے شوہر نے شادی پر دیا تھا۔
بعدازاں ترکی کے عوام نے نیلامی میں یہ ہار خرید کر دوبارہ انہیں واپس کردیا، تاہم امینہ اردوان نے بے لوث جذبے کے تحت دوبارہ ہار کو سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے دفتر کو دیا تاکہ وہ اسے عطیات کے لیے استعمال کرسکیں۔