وزیراعظم کی اشیا خورونوش میں ملاوٹ کےخلاف نیشنل ایکشن پلان مرتب کرنے کی ہدایت
وزیر اعظم عمران خان نے اشیا خور ونوش میں ملاوٹ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ملاوٹ کے خلاف ایمرجنسی کا نفاذ کرکے 'نیشنل ایکشن پلان' ایک ہفتے میں مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔
ملک بھر میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں کے جائزے، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری اور ملاوٹ کی روک تھام کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں صوبائی چیف سیکریٹریز نے وزیر اعظم کو اپنے متعلقہ صوبوں میں اشیائے خور ونوش کی قیمتوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب، صوبہ خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت میں مجموعی طور پر آٹے، چینی، چاول و مختلف دیگر اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے اور بعض اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ صوبہ سندھ میں قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کی ذمہ دار مافیا کو پکڑیں گے، کسی کو نہیں چھوڑیں گے، وزیر اعظم
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق پاسکو کی جانب سے سندھ کو 4 لاکھ ٹن گندم کی فراہمی تقریباً مکمل ہو چکی ہے، جبکہ ایک لاکھ ٹن مزید گندم کی فراہمی کی درخواست پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) اپنے اجلاس میں غور کرے گی۔
وزیر اعظم نے کراچی میں آٹے کی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ آٹے کی قیمت پر قابو پانے کے حوالے سے فوری اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامی اقدامات کو موثر بنایا جائے۔
عمران خان نے ہدایت کی کہ ملک میں اشیائے ضروریہ مثلاً گندم، چینی و دیگر فصلوں کی طلب و رسد کے تخمینوں اور طلب و رسد کو یقینی بنانے کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی غرض سے قائم کیے جانے والے خصوصی سیل کے قیام کا عمل تیز کیا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی افرادی قوت کے حوالے سے ضروریات کو پورا کیا جائے۔
وزیر اعظم نے تمام صوبائی سیکریٹریز سے بنیادی اشیائے ضروریہ مثلاً دودھ، گھی، تیل، پینے کے پانی، گوشت، مصالحوں، دالوں اور دیگر اشیا میں ملاوٹ کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا بڑھتی مہنگائی پر سخت نوٹس، خصوصی مہم شروع کرنے کی ہدایت
انہوں نے اشیا خور ونوش میں ملاوٹ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ دودھ، گوشت، دالوں جیسی روز مرہ کی اشیا میں ملاوٹ کسی صورت قابل قبول نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاوٹ کی وجہ سے متعدد بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور اس سے ہمارے بچوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ملاوٹ کرنے والے عناصر عوام اور خصوصاً ہمارے بچوں، جو کہ ہمارا مستقبل ہیں، کی صحت سے کھیلتے ہیں جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ملاوٹ کے خلاف قومی سطح پر ایمرجنسی کا نفاذ کرکے اس کا تدارک کیا جائے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں خور ونوش کی اشیا میں ملاوٹ کے خاتمے کے لیے ایک نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا جائے۔
انہوں نے چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں ملاوٹ کے خلاف موثر حکمت عملی اور ٹائم لائنز پر مبنی روڈ میپ ترتیب دیا جائے جس کا آئندہ ہفتے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔