پاکستان سپر لیگ میں 2 سب سے بہترین ٹیمیں کونسی ہیں؟ (پہلی قسط)
کچھ ٹیمیں ایسی ہوتی ہیں جو بظاہر اتنی تگڑی نظر نہیں آ رہی ہوتیں لیکن مسلسل محنت کی بدولت نتائج آنے پر وہ وکٹری اسٹینڈ پر کھڑی ہوتی ہیں۔ اور اس پوری صورتحال میں آپ صرف سوچتے رہ جاتے ہیں کہ یہ آخر یہاں تک پہنچ کیسے گئی؟
اس مضمون میں آج ہم ایسی ہی 2 ٹیموں کا ذکر کریں گے جو کہیں بھی جاسکتی ہیں، جن کے بارے میں یہ پیش گوئی کرنا کسی بھی طور پر آسان نہیں کہ یہ فاتح ہوں گی یا سب سے ناکام ترین ٹیم۔
لاہور کی ٹیم کا صرف نام ہی ’قلندر‘ نہیں، بلکہ یہ لوگ حقیقی معنوں میں بھی درویش ہیں۔ ہنستے مسکراتے اپنی معصومانہ حرکتوں سے دل جیتتے اور خوشیاں بانٹتے رانا فواد کو سارا پاکستان پسند کرتا ہے، اور اس پسند کیے جانے میں ان کی اس درویشانہ شخصیت کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
ایسے شائقین کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جو صرف رانا فواد صاحب سے محبت کی وجہ سے لاہور کی حمایت کرتے ہیں۔ لاہور قلندرز کے لیے اب تک پاکستان سپر لیگ کا سفر کسی بھی طور پر خوش کن نہیں رہا۔ پی ایس ایل میں اس کا سفر کس قدر بُرا رہا ہے اس لیے یہی جاننا کافی ہے کہ یہ ٹیم ہر ایک سیزن میں آخری 2 ٹیموں میں شامل رہی ہے۔
لیکن اس بار معاملہ مختلف نظر آ رہا ہے۔ پہلی بار ایسا لگ رہا ہے کہ لاہور قلندرز آگے جائیں گے اور پلے آف میں باآسانی پہنچ جائیں گے۔
لاہور والوں کے ساتھ قسمت کا معاملہ بھی بڑا دلچسپ رہا ہے۔ ٹی20 کرکٹ کے بے تاج بادشاہ کرس گیل ان کے لیے کھیلے تو ان کا بلّا رنز اگلنا بھول گیا۔ پھر برینڈن میکولم آئے تو انہیں دیکھ کر بھی ایسا لگا جیسے وہ کرکٹ کھیلنا ہی بھول گئے۔ حتٰی کہ ٹی20 کرکٹ کے ایک اور ماہر اے بی ڈی ویلیرز بھی ان کے لیے کچھ نا کرسکے۔ پھر محمد حفیظ جیسا کہنہ مشق پہلے ہی ہفتے میں چوٹ لگوا کر باہر بیٹھ گیا۔ آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ قلندروں پر سپر لیگ کے دنوں میں زندگی کبھی مہربان نہیں رہی۔