آرٹسٹ نے خالی سڑک پر گوگل میپ میں 'ٹریفک جام' کردیا
پاکستان سمیت دنیا بھر میں لوگ آج کل ٹریفک جام سے بچنے یا جلد سے جلد اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے گوگل میپ کا استعمال کرتے ہیں۔
نہ صرف عام لوگ بلکہ آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنیاں اور پیدل چلنے والے افراد بھی ہر وقت اپنے موبائل پر گوگل میپ یا لوکیشن کو کھلا رکھتے ہیں تاکہ انہیں ایک سے دوسری جگہ پہنچنے میں آسانی ہو۔
گوگل میپ جہاں لوگوں کو اپنی منزل کا درست راستہ دکھانے میں مدد فراہم کرتا ہے وہیں یہ فیچر لوگوں کو یہ بھی بتاتا ہے کہ راستے میں کس جگہ کتنا ٹریفک ہے اور کون سا راستہ اس وقت ٹریفک سے خالی ہے۔
گوگل میپ یہ تمام معلومات انٹرنیٹ کھلے ہونے کے بعد فراہم کرتا ہے کیوں کہ گوگل کا یہ فیچر اسمارٹ موبائل اور انٹرنیٹ سے منسلک ہوتا ہے۔
اس فیچر کے تحت جہاں بھی کوئی شخص اسمارٹ موبائل پر لوکیشن یا میپ کا استعمال کرتا ہے گوگل میپ اس صارف یا موبائل فون کو بھی ٹریفک میں شمار کرلیتا ہے اور عام طور پر اس موبائل یا صارف کو گاڑی یا موٹر سائیکل میں شمار کرلیتا ہے۔
اور گوگل میپ کی اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جرمنی کے ایک آرٹسٹ نے صرف موبائل فونز کی مدد سے گوگل میپ پر ایک خالی سڑک کو ٹریفک جام کی سڑک کے طور پر دکھایا۔
’دی وائر‘ کے مطابق جرمنی کے آرٹسٹ سائمن وکرٹ نے جرمنی کے دارالحکومت برلن کی ایک مصروف سڑک پر ایک چھوٹے ٹرالر میں بیک وقت 99 موبائل فونز لے جا کر خالی سڑک پر ٹریفک جام کردیا۔
سائمن وکرٹ` کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایک چھوٹے ٹرالر میں درجنوں اسمارٹ موبائل فونز کو رکھ کر ایک خالی سڑک پر پیدل سفر کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ آرٹسٹ کے پیدل چلنے کے بعد گوگل میپ میں نمایاں تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور خالی سڑک ٹریفک جام میں تبدیل ہو رہی ہے۔
ویڈیو میں دکھائے گئے گوگل میپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جس خالی سڑک پر آرٹسٹ موبائل فونز کے ساتھ پیدل سفر کر رہے تھے گوگل میپ اسی گلی میں سرخ لکیر کے ساتھ ٹریفک جام کی نشاندہی کر رہا تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آرٹسٹ پر سکون انداز میں خالی سڑک پر موبائل فونز کے ساتھ پیدل سفر کر رہے ہیں اور گوگل میپ اس دوران بدترین ٹریفک جام کی نشاندہی کر رہا ہے۔
دی وائر نے آرٹسٹ کے اس کارنامے کے حوالے سے بتایا کہ دراصل مذکورہ آرٹسٹ نے تین سال قبل برلن میں ایک مظاہرے میں شرکت کی تھی اور اتفاق سے اس وقت انہوں نے گوگل میپ کھولا تو میپ نے جائے وقوع کے حوالے سے بدترین ٹریفک کا عندیہ دیا۔
آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ تین سال قبل گوگل میپ کی جانب سے لوگوں سے بھری جگہ پر ٹریفک جام دکھائے جانے کے بعد انہوں نے سوچا کہ ضرور گوگل موبائل فونز کو گاڑیوں میں شمار کرکے ٹریفک جام دکھا رہا ہے۔
آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد انہوں نے گوگل میپ کی اس غلطی کو اپنے انداز میں پرکھنے کی تیاری کی اور کچھ دن قبل ہی انہوں نے اس کا تجربہ بھی کیا اور انہوں نے دیکھا کہ گوگل میپ موبائل فونز کو گاڑیوں اور ٹریفک میں شمار کرکے خالی سڑک پر بدترین ٹریفک کی نشاندہی کر رہا ہے۔
جرمن آرٹسٹ کے اس کارنامے کے بعد گوگل نے اپنے بیان میں سائمن وکرٹ کی تعریف کی اور کہا کہ اس واقعے کے بعد کمپنی گوگل میپ میں بہتری لانے کے لیے کوششیں کریں گی۔
کمپنی کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ اس واقعے کے بعد گوگل کے انجنیئر میپ کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔