پاکستان اور ملائیشیا میں تجارت، سرمایہ کاری، سیاحت، تعلیم کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق
وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ملائیشیا کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
مشترکہ اعلامیے میں وزیر اعظم کے 2 روزہ دورے کے دوران ان کی مصروفیات اور معاہدوں کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ملائیشیا اور پاکستان دوروں کے تبادلے اور رابطوں کے ذریعے پارلیمانی سفارتکاری کا فروغ جاری رکھنے، باہمی معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا گیا۔
ہیوی انڈسٹری کے شعبے میں پاکستان اور ملائیشیا کے اشتراک کے فروغ کے تحت ملائیشیا کے پروٹون ہولڈنگز اور پاکستان کے الحاج آٹوموٹو کی ملائیشیائی گاڑیوں کی پاکستان میں اسمبلی اور فروخت کے آئندہ سال سے آغاز کو خوش آئند قرار دیا گیا۔
دونوں ممالک میں اتفاق کیا گیا کہ ہلال فوڈ اور سروسز سمیت دیگر مصنوعات کی عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھانے کے لیے مل کر کام کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کوالالمپور اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر افسوس ہے، وزیراعظم
دونوں ممالک میں سیاحت کے مواقع کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملائیشیا اور پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے گا۔
دونوں ممالک نے تعلیم کے شعبے میں بھی تعلقات کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
نئے کاروباری مواقع کے حوالے سے دونوں ممالک میں معاہدے
- ملائیشیا اور پاکستان، تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے ممکنہ مواقع تلاش کریں گے جن میں قابل تجدید توانائی، قدرتی وسائل، خلا بازی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور ای کامرس شامل ہے۔
- دونوں ممالک اپنے کاروباری برادری کو باہمی تجارت اور شراکت داری کو فروغ کے لیے اپنے ممالک کے چیمبر آف کامرس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
- پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) لاہور سے کوالا لمپور کے لیے براہ راست پرواز کا جلد آغاز کرے گی۔
- ملائیشیا کی ایئرلائنز اسلام سے کوالالمپور تک چلنے والی موجودہ پرواز کے لیے کوڈ-شیئرنگ کے انتظامات کرے گا۔
- دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے ایک دوسرے سے ریونیو اکٹھا کرنے اور ٹیکس لگانے کے نظام میں اپنی مہارت کا تبادلہ کریں گے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی تجاویز پر عمل در آمد کے لیے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔
اس کے علاوہ امن پسند ممالک ہونے کے تحت دونوں ممالک میں ان اہم امور پر رضامندی کا اظہار کیا گیا۔
- ملائیشیا اور پاکستان اسلام کی اصل روح کو بین الاقوامی سطح پر بحال کرنے، مسلم امہ کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے شراکت داری کو بڑھائیں گے۔
- ملائیشیا، پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر علاقائی تعاون کو وسیع کرتے ہوئے مسلم امہ کے سماجی-سیاسی اور سماجی-معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لیے کام کریں گے۔
- ملائیشیا اور پاکستان نے فلسطین، مقبوضہ کشمیر اور روہنگیا کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی قرار دادوں سمیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے تحت حل کرنے پر زور دیا۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے ملائیشیا کے ہم منصب کو پاکستان آنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کیا اور اس حوالے سے تاریخوں کا اعلان سفارتی ذرائع سے کیا جائے گا۔
وزیراعظم کا دورہ ملائیشیا
واضح رہے کہ عمران خان 2 روزہ دورے پر رواں ہفتے کے آغاز میں ملائیشیا پہنچے تھے، جہاں کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے بونگا رایا کمپلیکس آمد پر ملائیشیا کے وزیر دفاع محمد صابو اور اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا تھا۔
ملائیشیا میں پاکستان کی ہائی کمشنر آمنہ بلوچ اور ہائی کمیشن کے دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، منصوبہ بندی وترقی کے وزیر اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور سیکریٹری خارجہ سہیل محمود ان کے ہمراہ موجود تھے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان ملائیشیا کے 2 روزہ دورے پر آج کوالالمپور روانہ ہوں گے
وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین مضبوط تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے تناظر میں مشترکہ عزم کی علامت سمجھا گیا۔