زیرجامہ برانڈ ’وکٹوریا سیکریٹ‘ کے چیف پر ماڈلز کے جنسی استحصال کے الزامات
خواتین کے دنیا کے مہنگے ترین انڈرگارمنٹس (زیر جامہ) برانڈ ’وکٹوریا سیکریٹ‘ کے سابق چیف فنانشل ایگزیکٹو افسر 71 سالہ ایڈورڈ ریزک پر کم سے کم 30 خواتین ملازمین اور ماڈلز نے جنسی استحصال اور کام کے بدلے جنسی تعلقات استوار کرنے کے الزامات عائد کردیے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ وکٹوریا سیکریٹ کے کسی اعلیٰ عہدیدار پر اتنی بڑی تعداد میں خواتین نے کھل کر الزامات لگائے ہیں۔
اس سے قبل اگرچہ ماڈلز یہ دعوے کرتی رہتی تھیں کہ ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا جاتا ہے اور ان کے اوڈیشن لیے جانے کے باوجود انہیں منتخب نہیں کیا جاتا۔
بعض ماڈلز و خواتین وکٹوریا سیکریٹ کے انتہائی بولڈ فیشن شو پر بھی تنقید کرتی رہی ہیں اور دعویٰ کرتی رہی ہیں کہ انہیں نیم عریاں کیٹ واک پر مجبور کیا جاتا رہا ہے۔
تاہم پہلا موقع ہے کہ خواتین ملازمین اور ماڈلز نے کمپنی کے دوسرے اعلیٰ عہدیدار پر جنسی ہراسانی، جنسی استحصال اور کام کے بدلے جنسی تعلقات استوار کرنے جیسے الزامات لگائے ہیں۔
وکٹوریا سیکریٹ کے اعلیٰ عہدیدار پر لگائے گئے الزامات کو 2017 میں فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن پر لگائے گئے 30 سے زائد خواتین کے جنسی استحصال اور ریپ کے الزامات کے بعد سب سے بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایڈورڈ ریزک پر کم سے کم 30 خواتین ملازمین اور ماڈلز نے جنسی استحصال کرنے کے الزامات لگائے ہیں جن میں سے بعض الزامات کی تصدیق عدالتوں کی جانب سے حاصل کیے جانے والے دستاویزات سے بھی ہوتی ہے۔