سوچیے اگر آج چوہدری نثار پنجاب اسمبلی میں ہوتے
اس اسکیم کے تصور میں چوہدری نثار پنجاب کے تاجدار کے طور پر نظر آئے جبکہ پی ٹی آئی کے اقتداری خواہشمند انہیں تکتے رہے۔
ہمارا یہ پیارا ملک ہر ناممکن کو ممکن بنانے کی صلاحیت کے سبب ہمیں حیران کرنے سے کبھی نہیں چوکتا۔ اکثر و بیشتر تو اس کے تخیل کا یہ عالم ہوتا ہے کہ ناممکنات سے بھرپور داستان بھی مات کھا جائے۔
جبکہ جو چیز اسے باندھے رکھتی ہے وہ یہ کہ ان تصورات کے انوکھے پن کو ماضی کی مثالوں سے تقویت پہنچائی جاتی ہے۔ وہی ماضی جہاں ایک لمحے میں جو خیال ناممکن سا لگتا وہ اگلے ہی لمحے معمولی سی مزاحمت کے ساتھ حقیقت کا روپ لیے کھڑا نظر آتا۔
ان دنوں پنجاب کو اسی قسم کے ناممکن خیال یا رائے کا سامنا ہے۔ علم و دانش کی پیکر شخصیات یہ دعوٰی کرتی ہیں کہ انہوں نے قسمت کے ستاروں کی چالیں بھانپ لی ہیں اور یہ شخصیات اس بات پر مصر ہیں کہ جلد ہی صوبے کی وزراتِ اعلیٰ کا قلمندان سردار عثمان بزدار سے لے کر چوہدری نثار علی خان کو سونپ دیا جائے گا۔