پاکستان

سانحہ تیزگام ایکسپریس کی وجہ شارٹ سرکٹ ہوسکتی ہے، چیئرمین پاکستان ریلویز

انکوائری افسر کے مطابق آگ الیکٹرک کیٹل کے استعمال سے ہونے والے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، حبیب الرحمٰن گیلانی

چیئرمین پاکستان ریلویز کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر کو رحیم یار خان کے نزدیک تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 70 سے زائد جانوں کے ضیاع کی اصل وجہ الیکٹرک کیٹل کے استعمال سے ہونے والا شارٹ سرکٹ ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے چند گیس سلینڈرز دھماکے سے پھٹے ہوں گے۔

پاکستان ریلویز کے چیئرمین حبیب الرحمٰن گیلانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'انہوں نے تفصیلی انکوائری رپورٹ پڑھی ہے، انکوائری افسر (اس وقت کی وفاقی حکومت کے ریلویز کے انسپیکٹر اور اب پاکستان ریلویز کے سی ای او)، عینی شاہدین کے بیانات سے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آگ چند مسافروں کی جانب سے الیکٹرک کیٹل کے استعمال کی وجہ سے ہونے والے شارٹ سرکٹ سے لگی، اس آگ کی وجہ سے اسی کوچ میں دیگر مسافروں کے زیر استعمال ایل پی جی کے سلینڈرز دھماکے سے پھٹے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کئی افراد کو جاں بحق اور زخمی کرنے والے اس واقعے کی کسی بھی ممکنہ وجوہات کو خارج از امکان نہیں کیا جاسکتا جس میں شارٹ سرکٹ بھی شامل ہے'۔

مزید پڑھیں: سانحہ تیزگام: ابتدائی تحقیقات میں آگ کی وجہ سلنڈر دھماکا قرار

پاکستان ریلویز کا کہنا ہے کہ کوچز میں موجود الیکٹرک ساکٹ صرف موبائل فون چارج کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ یکم نومبر کی ابتدائی تحقیقات میں پاکستان ریلویز کی ٹیم نے گیس لیک ہونے اور 2 سلینڈروں کے پھٹنے کو سانحے کی اصل وجہ بتایا تھا اور شارٹ سرکٹ کے امکانات کو مسترد کردیا تھا۔

پاکستان ریلویز کے اس وقت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اعجاز احمد بریرو نے ڈان کو بتایا تھا کہ 'آگ اس وقت بھڑکی جب چند مسافر اکانومی کلاس کی کوچ میں ناشتہ بنانے لگے تھے'۔

اسی روز آتشزدگی کی تحقیقات میں مہارت رکھنے والے سینئر سول ڈیفنس عہدیدار نے پاکستان ریلویز کے موقف کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ 'اگر یہ گیس سے لگنے والی آگ تھی تو سلینڈرز کے ٹکڑے ہوجانے چاہیے تھے تاہم وہ دھماکے کے بعد بھی ویسے کے ویسے ہی تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آگ بھڑکنے کی وجوہات دیکھی جائیں تو چند متاثرین نے جیسے بتایا کہ آگ اچانک دیگر کوچز میں بھی لگی جو شارٹ سرکٹ کو ظاہر کرتی ہے کیونکہ الیکٹرک نظام کا شارٹ سرکٹ بہت تیزی سے پھیلتا ہے جبکہ سلینڈر دھماکے میں آگ صرف ایک کوچ تک ہی محدود رہتی'۔

چیئرمین پاکستان ریلویز کے مظابق زیادہ تر عینی شاہدین آگ کی وجہ سے جل کر جاں بحق ہوگئے تھے لہٰذا اس وجہ سے اس کے 100 فیصد صحیح نتیجے پر پہنچنا مشکل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رحیم یار خان: تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی، جاں بحق افراد کی تعداد 74 ہوگئی

ان کا کہنا تھا کہ 'سگریٹ کی وجہ سے آگ لگنے کے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ جب کوچ میں آتشگیر مادہ (گیس سلینڈر، چولہے) پہلے سے موجود تھے تو یہ چنگاری ٹرین کی وائرنگ کے نظام یا کسی بھی شخص کے سگریٹ پینے کی وجہ سے بھڑک سکتی ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'ریلوے کے نظام میں بڑی تبدیلیوں کی سخت ضرورت ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مسافروں کی سیکیورٹی اور تحفظ اولین ترجیح ہے جس کے لیے ہمیں گلنے والے ریلوے ٹریک کو بحال کرنا ہے، سانحہ تیز گام کے بعد میں نے مسافروں کی سیکیورٹی اور تحفظ کی یقین دہانی کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے'۔

علاوہ ازیں وزیر ریلوے شیخ رشید اور چیف ایگزیکٹو آفیسر دوست علی لغاری متعدد مرتبہ فون کیے جانے کے باوجود رائے کے لیے دستیاب نہ ہوسکے۔

پاکستان نے نریندر مودی کا متشدد بیان مسترد کردیا

'عمران ہاشمی نے شادی کی پیشکش کی'

پاکستان نے بچوں سے جنسی زیادتی کا مجرم برطانیہ کے حوالے کردیا