ایشیا کپ: بھارت کا پاکستان میں کھیلنے سے انکار
نئی دہلی: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے واضح کیا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایشیا کپ 2020 کے ایڈیشن کی میزبانی پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ساتھ ہی کہا کہ وینیو کو غیر جانبدار مقام پر ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت ان کے لیے پڑوسی ملک جانا ممکن نہیں ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی اے این ایس نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بی سی سی آئی حکام کا کہنا تھا کہ مسئلہ میزبانی کے حقوق کا نہیں بلکہ مسئلہ صرف کھیلنے کے مقام کا ہے کیونکہ بھارتی ٹیم ٹی 20 ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان نہیں جائے گی۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کو ایشیا کپ کی میزبانی دینے کی خبریں بے بنیاد قرار
ان کا کہنا تھا کہ 'سوال پی سی بی کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے پر نہیں بلکہ جو چیزیں ہمارے سامنے ہیں، ہمیں مسئلہ اس کے مقام پر ہے، یہ بہت واضح ہے کہ ہمیں ایک دوسرا مقام چاہیے، بھارتی ٹیم کسی صورت پاکستان کا دورہ کرکے ایشیا کپ، جیسے مختلف ممالک پر مشتمل ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کرے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) بھارت کو ہٹا کر ایشیا کپ کرانے پر راضی ہے تو یہ الگ بات ہے تاہم بھارت کی ایشیا کپ میں شرکت کے لیے اس کا مقام پاکستان نہیں ہوسکتا'۔
حکام کا کہنا تھا کہ 'ایشیا کپ کے 2018 کے ایڈیشن میں پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے بھارت آکر کھیلنے کے لیے ویزا کے اجرا میں مسائل ہی کی وجہ سے بی سی سی آئی نے ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں منعقد کیا تھا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'پی سی بی بھی اس طرح کا کوئی اقدام کرسکتا ہے اور ٹورنامنٹ کی میزبانی کسی اور مقام پر منتقل کرسکتا ہے، مختلف مقام ہمیشہ سے آپشن ہوتا ہے جیسا بی سی سی آئی نے 2018 میں کیا تھا'۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو 2020 ایشیا کپ کی میزبانی مل گئی
واضح رہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی ایک دہائی بعد 2019 میں سری لنکا کے دورہ پاکستان کے ساتھ واپسی ہوئی تھی۔
جہاں سری لنکا پہلا ملک تھا جس نے پاکستان میں پوری سیریز کھیلی وہیں، بنگلہ دیش کی ٹیم بھی 3 مرحلوں میں پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔
حال ہی مین بنگلہ دیش نے 3 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کی سیریز لاہور میں ختم کی ہے جبکہ اب وہ 7 فروری سے 11 فروری تک راولپنڈی میں ٹیسٹ میچز کھیلیں گے اور بعد ازاں کراچی میں ایک او ڈی آئی کھیلنے کے بعد 5 اپریل سے 9 اپریل تک دوسرا ٹیسٹ میچ بھی کھیلیں گے۔